24 فروری ، 2013
اسلام آباد....دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ابوظہبی کا پاکستانی سفارت خانہ توقیر صادق کو پاکستان لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے، سفارت خانے پر غلط الزامات لگائے گئے، نیب کی مدد کے لیے سفارت خانے کے سینئر اہل کار کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو متحدہ عرب امارات سے ڈی پورٹ کرانے کے لیے پاکستانی سفارتخانہ نیب ٹیم سے بھرپور تعاون کر رہا ہے۔ اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یواے ای میں پاکستانی سفیر نے نیب کی ٹیم کے ساتھ15 جنوری اور 20 فروری کو ملاقاتیں کیں، جس نے انھیں بتایا کہ توقیر صادق کو ڈی پورٹ کرانے کے لیے دستاویزات کی فائل پاکستان میں تیار کی جا رہی ہے جو جلد متحدہ عرب امارات پہنچائی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی سفیر نے ٹیم کے ساتھ کوئی ایسی بات نہیں کی جو تذلیل کے زمرے میں آتی ہو۔ نیب کی ٹیم نے بعض نئی دستاویزات کے ترجمے کا کوئی معاملہ پاکستانی سفیر کے سامنے نہیں اٹھایا ، اور خود طے کر لیا کہ کاغذات کا ترجمہ 2ہزار700روپے فی صفحہ ہوں گے، نیب ٹیم نے70صفحات کے ترجمے کے لیے 1لاکھ90ہزار روپے سفارتخانے سے مانگے، سفارتخانے نے نیب ٹیم کو بتایا دیا کہ اس رقم کی ادائیگی کے لیے وزارت خارجہ سے رابطہ کرنا ہو گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ترجمہ شدہ کاغذات پاکستان سے منگوانے کا فیصلہ بھی نیب ٹیم نے خود کیا۔