پاکستان
25 فروری ، 2013

مردم شماری کے بغیر حلقہ بندیاں ممکن نہیں، الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ میں جواب

مردم شماری کے بغیر حلقہ بندیاں ممکن نہیں، الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ میں جواب

کراچی…الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو اپنے جواب میں حلقہ بندی سے متعلق احکامات موخر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں مردم شماری نہ ہونے کے باعث حلقہ بندی ممکن نہیں جبکہ سیاسی جماعتوں کی تجاویز میں لسانی بنیاد پر حلقہ بندی بھی سپریم کورٹ کے احکامات کے منافی ہے۔کراچی بد امنی ازخود نوٹس میں حلقہ بندیوں سے متعلق عمل درآمد کے بارے میں جواب سپریم کورٹ میں داخل کردیا گیا۔الیکشن کمیشن کے وکیل منیر پراچہ نے جواب میں کہا ہے کہ ازخود نوٹس میں قومی و صوبائی انتخابات موضوع نہیں نہ ہی حلقہ بندی براہ راست شامل ہے۔ سپریم کورٹ کے 6اکتوبر2011 کے فیصلے میں کراچی کی حلقہ بندیوں کی کوئی ہدایت نہیں دی گئیں۔ الیکشن کمیشن نے آئینی تناظر میں حلقہ بندی ایکٹ 1974 کا جائزہ لیا ہے کراچی میں حلقہ بندی ممکن نہیں ہے۔ آئین کی شق 51 سیکشن تین اور پانچ کے تحت تازہ مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندی کی جاسکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے لسانی بنیاد پر حلقہ بندیوں کی تجاویز دی ہیں،جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں تمام قومیتوں کے ایک ساتھ رہنے امن ا ورہم آہنگی کی بنیاد پر حلقہ بندی کی حوصلہ افزائی کی ہدایت کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری جواب میں درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ نئی مردم شماری تک کراچی میں حلقہ بندی کے احکامات کو موخر کردے۔

مزید خبریں :