Time 05 دسمبر ، 2024
پاکستان

سندھ ہائیکورٹ میں ریگولر اور آئینی بینچز کا تنازع حل نہ ہوسکا

سندھ ہائیکورٹ میں ریگولر اور آئینی بینچز کا تنازع حل نہ ہوسکا
چاہے توہین عدالت کا کیس ہی کیوں نہ ہو جو کیسز آئینی بینچ کے لیے فائل کرتے ہیں وہیں جائیں گے، جسٹس ظفر احمد راجپوت/ فائل فوٹو

کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کےفیصلےکے باوجود عدالت میں ریگولر اور آئینی بینچز سے متعلق تنازع حل نہ ہوسکا۔

سندھ ہائیکورٹ میں آج کیسز کی سماعت کے دوران جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ جو کیسز ریگولر بینچ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے ہم نہیں سنیں گے اور جو کیسز  آئینی بینچ کے لیے ہیں وہ کیسز وہی بینچ ہی سنے گا۔ 

اس موقع پر وکلا نے کہا کہ چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کیسزکی سماعت کا دائرہ اختیار واضح کرچکا ہے  جن کیسز میں ریگولربینچ فیصلہ دے چکی ہے، عملدرآمد نہ ہونے پرتوہین عدالت کی کارروائی کا اختیار بھی اسی بینچ کو ہے۔

اس پر جسٹس ظفر  راجپوت نے کہا کہ چاہے توہین عدالت کا کیس ہی کیوں نہ ہو جو کیسز آئینی بینچ کے لیے فائل کرتے ہیں وہیں جائیں گے۔ 

بعد ازاں عدالت نے مزید کیسز سماعت کے لیے آئینی بینچ کو بھیج دیے۔ 


مزید خبریں :