23 دسمبر ، 2024
پشاور میں گزشتہ دنوں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
پشاور میں گزشتہ ہفتے ہونے والے صوبائی ایپکس کمیٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکا رویہ دوستانہ رہا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ محسن نقوی نے اجلاس میں کہا کہ قانون نافذ کرنےوالےادارے آپریشن والے علاقوں میں بھی عوام پر تشدد نہیں کرتے، اس پر علی امین نے کہا کہ ایسے اہلکاروں کو ڈی چوک میں بھی تعینات کیا جاتا، وزیراعلیٰ کے جواب پر محسن نقوی مسکرائے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی نے اجلاس میں کہا کہ دہشتگردی سمیت صوبے کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، اس پر وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم سے وفاقی ایپکس کمیٹی کا اجلاس پشاورمیں بلانےکی درخواست کروں گا تاکہ تمام مسائل پر وفاقی کمیٹی کے اجلاس میں بات ہوسکے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی نے محسن نقوی سےشکوہ کیا کہ بعض پنجاب اور وفاقی وزرا کرم کے مسئلے پر غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں، صوبائی حکومت پہلےدن سے مسئلہ حل کرنےمیں سنجیدہ ہے، اس پر وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ وزرا کرم کے مسئلے پر آئندہ ایسے بیانات نہیں دیں گے، مسئلےکے پائیدار حل کے لیے صوبائی حکومت کو سپورٹ کرینگے اور دونوں حکومتیں مل کر کام کریں گی۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ نے وزیرداخلہ سے کہا کہ پولیس کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کا مسئلہ جلد حل کیا جائے، اس پر محسن نقوی نے یقین دہانی کرائی کہ بلٹ پروف گاڑیوں کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔