29 دسمبر ، 2024
کیا آپ کا اینڈرائیڈ اسمارٹ فون پہلے کی طرح کام نہیں کررہا یا یوں کہہ لیں کہ سست ہوگیا ہے؟
یہ کہنے کی ضرورت نہیں اس وقت کتنی جھنجھلاہٹ ہوتی ہے جب اسمارٹ فون سست روی سے کام کر رہا ہو۔
ایک تخمینے کے مطابق اسمارٹ فون صارفین ڈیوائس کو روزانہ سیکڑوں بار استعمال کرتے ہیں اور جب اس کی رفتار سست ہو تو خون کھولنے لگتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند عام چیزوں کی مدد سے آپ اپنے پرانے اور سستے اسمارٹ فونز کو بھی تیز رفتار بنا سکتے ہیں۔
ہوم اسکرین یا ایپ ڈرار میں جاکر ان تمام ایپس کو ڈیلیٹ کر دیں جن کو کافی عرصے سے استعمال نہ کیا ہو۔
یہ ایپس نہ صرف قیمتی اسٹوریج پر قبضہ کرتی ہیں بلکہ انہیں ذاتی تفصیلات تک رسائی بھی ہوسکتی ہے جس کی اجازت آپ نے انہیں انسٹال کرتے ہوئے دی ہوتی ہے۔
پرانی ایپس کو ڈیلیٹ کرنے کے بعد مزید اسٹوریج اسپیس حاصل کرنے کے لیے اینڈرائیڈ فون میں محفوظ فائلز کا جائزہ لیں۔
ان فائلز کو بھول جانا بہت آسان ہوتا ہے جو ویسے ہی وقتی طور پر ڈاؤن لوڈ کی جاتی ہیں جیسے کسی ہوٹال کا مینیو یا کسی دوست کی جانب سے بھیجی گئی GIF امیج۔
وقت کے ساتھ ان فائلز کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور اسٹوریج اسپیس بھرنے سے فون کی اسپیڈ متاثر ہوتی ہے۔
ان فائلز کو ڈاؤن لوڈ فولڈر میں دیکھا جاسکتا ہے یا اس حوالے سے مختلف کمپنیوں کے فونز میں مختلف آپشنز موجود ہوتے ہیں جن کے ذریعے انہیں ڈیلیٹ کیا جاسکتا ہے۔
اینڈرائیڈ فونز کا ایک بہترین پہلو پورے فون کے اسٹائل کو تبدیل کرنا ہے۔
فون میں اس حوالے سے متعدد آپشنز موجود ہوتے ہیں اور ہوم اسکرین کو بھی آپ مکمل نیا بنا سکتے ہیں۔
اس کے لیے ہوم اسکرین میں کسی بھی خالی جگہ کو کچھ دیر تک دبا کر رکھیں اور پھر نیچے نظر آنے والے مینیو میں سیٹنگز کا انتخاب کریں۔
سیٹنگز میں ہوم اسکرین کے لیے متعدد آپشنز موجود ہوں گے جن کے ذریعے آپ اسکرین کا اندازل بدل سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر ایپ گرڈ (grid) سائز کا آپشن بھی وہاں موجود ہوتا ہے جس میں تبدیلی سے فون کی اسپیڈ میں فرق پڑتا ہے۔
آپ وہاں موجود سیٹنگز میں جاکر مختلف تجربات کرکے ڈیوائس کو اپنی پسند کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔
ڈیوائس کی مرکزی سیٹنگز میں جاکر آپ ہر اس سیٹنگ کو تبدیل کرسکتے ہیں جو آپ کو پسند نہیں یا ایسی سیٹنگز کا انتخاب کرسکتے ہیں جو ڈیوائس کی اسپیڈ بڑھاتی ہیں۔
مثال کے طور پر ڈارک موڈ کو ٹرن آن کرنے سے نہ صرف ایپس زیادہ بہتر نظر آنے لگتی ہیں بلکہ بیٹری لائف کی بچت بھی ہوتی ہے۔
اینڈرائینڈ فونز میں پرائیویسی سیٹنگز کو چیک کرنا بھی ضروری ہے۔
سیٹنگز میں پرائیویسی یا ایپ پرمیشنز کے لیے جو آپشن دیا گیا ہے وہاں جاکر تمام ایپس کا جائزہ لیں۔
اس طرح آپ کو علم ہوسکے گا کہ کن ایپس کو ذاتی ڈیٹا کے مکمل خزانے تک رسائی حاصل ہے اور اگر آپ کو لگے کہ کسی ایپ کو لوکیشن تک رسائی حاصل نہیں ہونی چاہیے تو اسے ٹرن آف کر دیں۔
ایسا ہی کانٹیکٹس، کیلنڈر یا کیمرے تک رسائی والی ایپس کے ساتھ بھی کرسکتے ہیں۔
کچھ ایپس بیک گراؤنڈ میں کام کرتے ہوئے ریم ریسورسز پر قبضہ کر لیتی ہیں جس سے بھی فون سست ہو جاتا ہے جبکہ بیٹری تیزی سے ختم ہوتی ہے۔
اس سے بچنے کے لیے فون کی بیٹری سیٹنگز میں Adaptive Battery سیٹنگز ان ایبل کرکے ان ایپس کی سرگرمیوں کو روکنا ممکن ہے۔
اسی طرح کچھ ایپس ہوتی ہیں جن کو ڈیلیٹ کرنا ممکن نہیں ہوتا جن کو سلیپ موڈ میں ڈالنے سے ڈیوائس کی اسپیڈ بہتر ہوتی ہے۔
ہر اینڈرائیڈ ایپ عارضی فائلز کی ایک لائبریری بناتی ہے جن کو cache کہا جاتا ہے۔
ان فائلز کا مقصد ایپ کو زیادہ بہتر طریقے سے چلانے میں مدد فراہم کرنا ہوتا ہے اور مختصر المدت کے لیے یہ بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
تاہم جب کسی ایپ کی cache فائلز بہت زیادہ ہو جائیں تو وہ بہت سست روی سے چلنے لگتی ہے، جبکہ فون کی اسٹوریج بھی متاثر ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایپ cache کو کلیئر کرنے سے ڈیوائس کی پرفارمنس بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
اس مقصد کے لیے سیٹنگز میں ایپس کے آپشن میں انفارمیشن پیج پر کلک کریں اور وہاں اسٹوریج اور پھر کلیئر cache کے آپشن کا انتخاب کریں۔
کچھ ایپس کی cache فائلز دیگر سے زیادہ ہوتی ہیں جیسے گوگل کروم یا مائیکرو سافٹ ایج کی ایسی عارضی فائلز کا حجم زیادہ ہوتا ہے جبکہ یوٹیوب اور ٹک ٹاک کی cache فائلز بھی بہت زیادہ ہوتی ہیں۔
کیا کبھی سست فون کو بند کرکے کھول کر دیکھا ہے؟ درحقیقت کئی بار ڈیوائس کو ری اسٹارٹ کرنا متعدد مسائل کا حل ثابت ہوتا ہے۔
ایسا کسی سست اینڈرائیڈ فون کی رفتار بڑھانے کے لیے کافی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اینڈرائیڈ فون میں وقت کے ساتھ عارضی فائلز کی تعداد بڑھتی ہے اور اگر فون کو مہینوں تک ری اسٹارٹ نہ کیا جائے تو اس کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
ڈیوائس ری بوٹ کرنے سے تمام ایپس رک جاتی ہیں جبکہ میموری صاف ہو جاتی ہے جس سے فوری طور پر فون کی پرفارمنس بہتر ہوتی ہے۔