Time 30 جنوری ، 2025
پاکستان

پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کو مسترد کردیا

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹرگوہر نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش پر ردعمل میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے مذاکرات پر جو گفتگو کی یہ ان کی کابینہ کی اندرونی گفتگو ہے، ہمارے ساتھ کسی رسمی طریقہ کار سے حکومت نے آفر یا رابطہ نہیں کیا۔

بیرسٹرگوہر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی گفتگو ہمارے مطالبات سے متعلق نہیں ہے، ہمارے مطالبات میں اسیران کی رہائی اور کمیشن کا قیام شامل ہے، حکومت کےخلاف ہماری لمبی چارج شیٹ ہے جس میں مینڈیٹ بھی شامل ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس سب کے باجود ہم نے مذاکرات کے لیے محض دو مطالبے رکھے تھے، وزیراعظم کی گفتگو مطالبات سے ہٹ کر غیرمتعلقہ ہے، وزیراعظم کی کسی ایسی آفر پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب  نے وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب مذاکرات کے لیے بہت دیر ہوچکی ہے، پاکستان تحریک انصاف دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف تحریک چلائےگی۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے نیک نیتی کے ساتھ کمیٹی بنائی، ہمارے واضح مطالبات تھے کہ پی ٹی آئی کے تمام گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے،9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ  پیکا ایکٹ پر ہمیں بات کرنے نہیں دی گئی،  پیکا ترمیمی ایکٹ پرپیپلزپارٹی ہمارے ساتھ تھی، ان کو ہدایت آئی جس پر دوغلاپن کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حکومت کی دوبارہ مذاکرات کی پیشکش مسترد کرتے ہیں،  ایک طرف مذاکرات کی پیشکش اور دوسری جانب دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مذاکرات  سے نہیں بھاگی بلکہ حکومت بیک فٹ  پر چلی گئی، حکومت جوڈیشل کمیشن کااعلان کردے ہم آج مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

مزید خبریں :