10 مارچ ، 2013
اسلام آباد … وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ لاہور واقعے میں دہشت گرد ملوث ہیں، عیسائیوں کے خلاف تمام واقعات پنجاب میں ہوئے، گوجرہ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہوتی یہ بادامی باغ کا واقعہ نہ ہوتا، ضرورت پڑی تو وفاقی حکومت لاہور واقعے کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کرے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے پروفیسر سلامت کی سربراہی میں مسیحی برادری کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رحمان ملک نے کہا کہ عیسائیوں کے خلاف تمام واقعات پنجاب میں ہوئے، اگر گوجرہ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہوتی تو یہ واقعہ پیش نہ آتا، مسلم لیگ ن کے 2 ارکان پنجاب اسمبلی اس واقعے میں آگے آگے تھے، پنجاب حکومت کو پہلے سے واقعے کا علم تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے انصاف نہیں دیا تو وفاقی حکومت عیسائی برادری کو انصاف دے گی اور ضرورت پڑی تو وفاقی حکومت لاہور واقعے کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کرے گی، لاہور واقعے میں بھی دہشت گرد ملوث ہیں، لشکر جھنگوی، القاعدہ اور دیگر تنظیمیں بروقت الیکشن نہیں ہونے دینا چاہتیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب حکومت ملک اسحاق کو گرفتار کرکے کراچی پولیس کے حوالے کرے وزیر داخلہ نے کہا کہ چند ووٹ لینے کیلئے کسی کمیونٹی کو تنگ نہیں کرنے دیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے کر اچھا کیا اس حوالے سے آئی بی کی رپورٹ بھی منگوائی جائیں۔ رحمان ملک نے کہا کہ پنجاب حکومت استعفیٰ نہ دے لیکن مجرموں کے خلاف ایکشن تو لے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سانحہ گوجرہ کی رپورٹ منظر عام پر لائے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے عیسائی برادری سے ہڑتال نہ کرنے کیلئے بھی اپیل کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ علماء نے عیسائی برادری کا ساتھ دے کر بڑا کام کیا ہے۔