پاکستان
11 مارچ ، 2013

حکومت الیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں بنانا چاہتی: جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی

 حکومت الیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں بنانا چاہتی: جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی

اسلام آباد… الیکشن کمیشن کے ارکان کا کہنا ہے کہ ہم چور لٹیروں کو پکڑنے جا رہے تھے، حکومت نے انتخابی اصلا حات کا مسودہ پھاڑ کر پھینک دیا، کمیشن آزاد ہے مگر بااختیار نہیں۔ الیکشن کمیشن کے رکن جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے اسلام آباد میں روزنامہ جنگ کے بیورو چیف طاہرخلیل سے گفتگو میں کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں بنانا چاہتی۔ کمیشن چوروں، ڈاکووٴں اور لٹیروں کوپکڑنے جارہاتھا، لیکن حکومت نے انتخابی اصلاحات اورانتخابی قوانین میں ترامیم کا مسودہ پھاڑ کر پھینک دیا۔ اب کمیشن متبادل حکمت عملی اپنائے گاِ الیکشن ٹریبونلز مضبوط بنائے جائیں گے۔ پہلے ہائیکورٹس انتخابی ٹریبونلز قائم کرتی تھیںِ اب کمیشن خود ٹریبونلز بنائے گا تاکہ جلد فیصلے ہوسکیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نگراں حکومت کے آنے پرالیکشن کمیشن کو بااختیار بنانے کیلئے آرڈیننس جاری کرایا جاسکے گا۔ جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ترامیم منظور نہ ہونے سے سب کچھ ختم ہوگیا۔ ان کا کہنا ہے کہ متبادل حکمت عملی کے تحت الیکشن کمیشن اپنے موجودہ اختیارات کا موثر استعمال کرے گا۔ ایک اور رکن الیکشن کمیشن کے جسٹس ریٹائرڈ شہزاد اکبر خان نے دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد ہے لیکن بااختیار نہیں۔ حکومت اورپارلیمنٹ نے مجوزہ اصلاحات منظور نہ کیں تو 100 فیصد شفاف اور غیر جانب دارانہ انتخابات کی ضمانت نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کو سپریم کورٹ سے مکمل سپورٹ ملی لیکن حکومت تعاون نہیں کررہی۔ شفاف، آزادانہ اور غیرجانب دارانہ انتخابات کے لئے موجودہ قانون میں تبدیلیاں بہت اہم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی کی وجہ سے اصلاحاتی پیکج کی فوری منظوری ضروری ہے کیونکہ دوسری صورت میں الیکشن کمیشن کے پاس پرانے کاغذات نامزدگی کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔



مزید خبریں :