11 مارچ ، 2013
اسلام آباد…نئے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن اب سے تین گھنٹے بعد دوپہر بارہ بجے ختم ہورہی ہے۔اگر صدر نے کوئی فیصلہ نہ کیا تو کل سے پرانے کاغذات نامزدگی کی چھپائی شروع ہوجائے گی۔وزارت قانون نے کاغذات نامزدگی میں الیکشن کمیشن کی 15 مجوزہ ترامیم میں سے 10 پر اعتراضات کئے ہیں۔سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے مطابق وزارت قانون سے کہا گیا ہے کہ وہ کاغذا ت نامزدگی پر اپنا اور الیکشن کمیشن کا موقف صدر کے سامنے رکھ دیں۔حتمی منظوری دینا صدر کا کام ہے،لیکن یہ بھی واضح کردیا کہ آج یعنی 11 مارچ تک ترامیم منظور نہ ہوئیں تو کل سے پرانے کاغذات نامزدگی کی چھپائی شروع کردی جائے گی۔وزارت قانون کے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ امیدوار سے اہل خانہ کی تفصیلات اور سفری ریکارڈ کی تفصیلات لینا ضروری نہیں ، امیدوار نے پانچ سال میں اپنے حلقے کے لیے کیا کچھ کیا، یہ معلومات مانگنا بھی غیر ضروری ہے۔ کاغذات نامزدگی میں زرعی ٹیکس کی معلومات دینا بھی ضروری نہیں کیوں کہ یہ اثاثوں کی تفصیلات میں شامل ہوتی ہیں۔ وزارت قانون کا یہ بھی اعتراض ہے کہ دہری شہریت کا حلف نامہ لینے کے بعد غیر ملکی پاسپورٹ کی تفصیلات مانگنے کی ضرورت نہیں رہی اور تین سالہ ٹیکس کی تفصیلات امیدوار کی بجائے ایف بی آر سے لی جائیں۔ وزارت قانون کا یہ بھی اعتراض ہے کہ جب تعلیم کی شرط ہی نہیں تو کاغذات نامزدگی میں تعلیمی اہلیت بھی نہ پوچھی جائے، کوئی شخص محض الزامات کی بنا پر نااہل نہیں ہوتا اس لیے امیدوار کو اپنے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات کی تفصیلات بتانے کی بھی ضرورت نہیں۔