پاکستان
18 مارچ ، 2013

اسلحہ خریداری کی عالمی دوڑ میں بھارت سرفہرست، پاکستان کا تیسرا نمبر

 اسلحہ خریداری کی عالمی دوڑ میں بھارت سرفہرست، پاکستان کا تیسرا نمبر

کراچی…محمدرفیق مانگٹ…پاکستان دنیا میں بھر میں اسلحے کی خریداری میں تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ اسلحے کی مجموعی عالمی تجارت میں پاکستان پانچ فی صد اسلحہ درآمد کرتاہے۔ سویڈش تھنک ٹینکStockholm International Peace Research Institute کی رپورٹ کے مطابق اسلحہ درآمد کرنے والے سرفہرست پانچ ممالک بھارت، چین، پاکستان، جنوبی کوریا اور سنگا پور ہیں جو مجموعی عالمی اسلحے کا 32فی صد خریدتے ہیں جبکہ برآمد کرنے والے سرفہرست ممالک میں امریکا، روس، جرمن، فرانس اور چین ہیں۔ 2008ء سے2012ء کے درمیان دنیا بھر میں اسلحہ ایکسپورٹ کرنے میں امریکا کا30فیصد، روس کا26فیصد،جرمنی کا7فیصد،فرانس کا6فیصد اور چین کا5فیصد حصہ رہا ہے جبکہ اسی عرصے میں امپورٹ کرنے میں بھارت کا12فیصد، چین کا 6فیصد، پاکستان کا5فیصد، جنوبی کوریا کا5فیصد اور سنگا پور کا4فیصدحصہ رہا ہے۔ چینی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار پاکستان ہے۔ پاکستان چینی اسلحے کا55فیصد، میانمار8فیصد، بنگلادیش 7فیصد خریدار ہے۔ پاکستان نے 2003ء سے2007ء کے درمیان عالمی اسلحے کا2فیصد جبکہ گزشتہ پانچ برسوں میں 5فیصد درآمد کیا۔ پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک میں چین کا50فی صد،امریکا کا27فیصد اور سویڈن کا5فیصد حصہ ہے۔ جبکہ بھارت 79فیصد روس، 6فیصد برطانیہ اور4فیصد فرانس سے اسلحہ حاصل کرتا ہے۔ دنیا میں اسلحہ امپورٹ کرنے والے سرفہرست پانچ ممالک کا تعلق ایشیاء سے ہے۔ مجموعی اسلحے کا41فیصد جنوبی ایشیاء جبکہ دنیا بھر کے مجموعی اسلحے کا47فیصد براعظم ایشیاء اور اوشنیا نے حاصل کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسلحہ برآمد میں چین نے برطانیہ کو پیچھے چھوڑدیا ہے، چین کے اسلحہ ایکسپورٹ حجم میں 162فیصد اضافہ ہواہے۔دنیا بھر میں مجموعی اسلحہ برآمد کرنے میں چین گزشتہ دو فیصد سے پانچ فیصد اضافے پر چلاگیا۔ 1950ء سے عالمی اسلحہ ایکسپورٹ میں پہلے پانچ ممالک کی فہرست میں شامل رہنے والا برطانیہ پہلی بار چھٹے نمبر پر چلا گیا۔ گزشتہ دس برسوں میں ایشیاء اور افریقا میں اسلحے کی خریداری میں اضافہ جبکہ مشرقِ وسطیٰ اور یورپ میں کمی آئی۔ اسلحے کی عالمی تجارت میں گزشتہ پانچ برس میں 17فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مزید خبریں :