03 مارچ ، 2012
کراچی … سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 53 کے ریٹرننگ افسر علی اصغر سیال نے وحیدہ شاہ کیس میں پریزائڈنگ افسر حبیبہ میمن، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر شگفتہ میمن اور پولنگ ایجنٹ آپا زہرہ سمیت 8 افراد کے بیانات قلمبند کرلیے اور وحیدہ شاہ کو بیان کیلئے پیر کی صبح طلب کرلیا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر اس سمری ٹرائل میں بیانات ریکارڈ کرانے والوں میں آزاد امیدوار مشتاق علی تالپور، عامر زرداری، ارشاد علی شاہ، اعجاز علی شاہ، اور ڈی ایس پی عرفان شاہ بھی شامل تھے۔ صوبائی الیکشن کمشنرکے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگومیں پریزائڈنگ افسر حبیبہ میمن نے بتایا کہ میڈیا نے جو کچھ دکھایا وہ درست تھا لیکن وحیدہ شاہ کو غلط فہمی ہوئی تھی کہ بوگس ووٹنگ ہورہی ہے جس پر انہوں نے ان پر تھپڑ برسائے لیکن اس واقعے کے بعد وہ ان کے گھر آئیں اور ان سے معافی مانگی جس پر انہوں نے وحیدہ شاہ کومعاف کردیا۔ حبیبہ میمن کا کہنا تھا کہ یہ بیان دینے کیلئے ان پر کوئی دباوٴ نہیں ہے جس وقت یہ واقعہ ہوا ڈی ایس پی عرفان شاہ وہاں موجود تھے لیکن اس نے صورتحال کو قابو کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا۔ دوسری جانب وحیدہ شاہ کی تھپڑوں کا شدید نشانہ بننے والی اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر شگفتہ میمن مبینہ طور پر اپنی کار میں روانہ ہونے سے پہلے یہ جملہ کہہ کر روانہ ہوئیں کہ بس میں نے بھی اسے معاف کردیا۔ میڈیا سے گفتگو میں آزاد امید وار مشتاق علی تالپور نے کہا کہ انہیں عدالت پراعتماد ہے لیکن وہ یہ نہیں بتاسکتے کہ انہوں نے کیا بیان دیا۔ ایک اور آزاد امیدوار عامر زرداری نے بتایاکہ حبیبہ میمن اور شگفتہ میمن کو وحیدہ شاہ کے لوگوں کی نگرانی میں یہاں لایا گیااس لیے ان کے بیانات میں واضح فرق ہے۔