پاکستان
05 اپریل ، 2013

سندھ میں150افسران خلاف ضابطہ ترقیوں کے بعد عہدوں پر فائز

سندھ میں150افسران خلاف ضابطہ ترقیوں کے بعد عہدوں پر فائز

کراچی… بیوروکریسی کی من مانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں، خلاف ضابطہ ترقیوں اور تقرریوں کے خلاف اب متاثرہ افسران نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی سیکریٹری محکمہ تعلیم ،عظیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پروموشن کا ایک ایک نو ٹیفکیشن کروڑوں روپے میں بکتا ہے۔ سیکریٹریٹ گروپ میں گریڈ 19کے افسر اعظیم الرحمان اور دیگر نے سندھ میں خلاف ضابطہ ترقیوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی ہے۔ افسران کا کہناہے کہ حکومت کے جاتے جاتے 150سے زاید افسران کو آوٴٹ آف ٹرن پروموشن دے کر کمائی کی گئی ۔جس سے اہل افسران کی حق تلفی ہوئی۔ اس بہتی گنگا میں چھوٹی موٹی رقم نہیں بلکہ ارکان پارلیمنٹ اور اعلیٰ افسران نے کروڑوں روپے کمائے۔قانون نا فذ کرنے والے عوام کی جان ومال کے تحفظ میں تو نا کام نظر آتے ہیں لیکن اس دھندے میں ان کا محکمہ سب سے آگے بتایاجاتا ہے۔درجنوں افسران کوپہلے تومبینہ کمائی والے محکموں میں ضم کیا گیا اور پھر ان کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا گیا۔اور اس سلسلے میں نوٹی فکیشن کا گزٹ جاری کرنے کی بھی زحمت نہیں کی گئی۔خلاف ضابطہ ترقیوں سے متاثرہ افسران نے سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کے بعد سپریم کورٹ کابھی رخ کیا ،ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے اس معاملے پر تشویش ظاہر کی ۔پیر کو سپریم کورٹ کادو رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

مزید خبریں :