14 اپریل ، 2013
کوئٹہ …چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے ملک میں صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا ریٹرننگ افسران کی ذمہ داری ہے ،اور اگر ہم شفاف طریقے سے انتخابات کے انعقاد میں ناکام ہوگئے تو پائیدار جمہوریت کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت اور سلامتی کیلئے باقاعدگی سے صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ناگزیرہیں۔کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ میں ریٹرننگ افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران عدلیہ کے ارکان کی حیثیت سے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے عدلیہ کی نمائندگی کررہے ہیں، اور اس سلسلے میں ان پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،بلوچستان کے حالات کے تناظر میں ان کا کہنا تھا کہ وہ حالات جن میں انہیں اس مقصد کے لئے منتخب کیاگیا ہے ان میں انہیں یہ ثابت کرنا ہے کہ کامیابی سے فرائض کی انجام دہی کے حوالے سے ان میں یہ صلاحیت موجود ہے۔ چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت پوری قوم کی نظریں عام انتخابات کے انعقاد پر مرکوز ہیں اور انہیں یہ یقین ہے کہ ریٹرننگ افسر ان اپنی صلاحیتوں سے یہ فرض بھرپور طریقے سے ادا کریں گے ،ان کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 220تمام وفاقی و صوبائی حکومت سے متقاضی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں مدد کرے، اس کیساتھ ساتھ تمام ایگزیکٹو حکام اور پاکستانی سول سوسائٹی الیکشن کمیشن کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور قومی مفاد کی حفاظت کریں،ملکی مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امن وامان، گورننس،معاشی اور توانائی کے بحران مذہبی اورلسانی انتہاپسندی سمیت ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، اور صاف و شفاف انتخابات کے نتیجے میں منتخب نمائندے بلاشہ ان چیلنجز سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کریں گے،اس موقع پر ا ن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب تک جمہوریت کا ثمر معاشرے تک نہیں پہنچ سکا ہے، غیر آئینی اقدامات سے ملک کو جمہوریت کی پٹٹری سے اتارا گیا خواتین کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ملکی آبادی کا تقریباً نصف ہونے کے باوجود بدقسمتی سے خواتین ووٹرز کی تعداد مرد ووٹرز کے مقابلے میں کم ہے اور یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں خاندان کے مرد خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دیتے،معاشرے کے اس پہلو کے پیش نظر انتخابی عملہ بالخصوص خواتین پر مشتمل عملہ کو یہ چیزذہن میں رکھ کر اپنے فرائض ادا کرنا ہوں گے۔