07 مئی ، 2013
اسلام آباد …سپریم کورٹ نے عدالتی پابندی کے باوجودمتروکہ وقف املاک بورڈ کی جائیداد کی خریدوفروخت کی تفصیلات دو دن میں طلب کر لیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی ،سرمایہ کاری کی رقم واپس نہ لی گئی تو معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے گا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ایف آئی ا ے نے رپورٹ پیش کی کہ متروکہ وقف املاک بورڈ اور ڈی ایچ اے لاہور میں معاہدہ قانون اور قواعد کے برعکس ہے۔ ڈی ایچ اے نے 2007 میں متروکہ وقف املاک بورڈ کو سرمایہ کاری پر 33 فیصد منافع کی پیش کش کی اور 2009 میں 25فیصد منافع پرسرمایہ کاری کا معاہدہ ہوا۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل نے بتایا کہ سرمایہ کاری پر منافع کی رقم ادانہیں کی گئی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے کس مد میں 986 ملین روپے کی سرمایہ کاری کی؟ کیا قانون اس سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے۔کیس کی مزید سماعت دو ہفتے بعد کی جائے گی۔