پاکستان
14 مارچ ، 2012

قومی اسمبلی: لاپتہ افراد کی بازیابی کی قرارداد اور صنعتی تعلقات کا بل منظور

قومی اسمبلی: لاپتہ افراد کی بازیابی کی قرارداد اور صنعتی تعلقات کا بل منظور

اسلام آباد … قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے قرار داد اور سینیٹ کا پاس کردہ صنعتی تعلقات کا بل 2012ء متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے، اجلاس میں سندھ سے ایک ہندو لڑکی رنکل کماری کے اغواء پر ایم کیو ایم نے احتجاجاً واک آوٴٹ جبکہ چوہدری نثار نے وزیراعظم گیلانی اور وزیر داخلہ رحمان ملک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں کئی ترامیم کے ساتھ سینیٹ سے منظور شدہ صنعتی تعلقات کا بل 2012ء قومی اسمبلی نے بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اجلاس میں وزیر دفاع نے بتایاکہ پی آئی اے کیلئے نئے طیاروں کی خریداری شفاف ہورہی ہے اور اس کیلئے پیپرا رولز کو فالو کیا گیا ہے، ادارے کی حالت بہتر بنانے کیلئے پی آئی اے کے پرانے طیارے بیچے جاسکتے ہیں۔ اجلاس میں لاپتہ افراد کا معاملہ پھر زیربحث آیا اور مسلم لیگ ن کے زاہد حامد نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قرار داد پیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، قراداد میں کہا گیا ہے کہ ایجنسیوں کے کردار کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی حوالے سے اقدامات کئے جائیں اور کوششوں کو تیز کیا جائے۔ قرار دادمیں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے۔ قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں چوہدری نثار نے پہلے وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہاکہ وزیراعظم نے ایوان میں اپنی کرسی کو دفتر بنانے کی کوشش کی ہے اور ارکان اسمبلی بھکاریوں کی طرح لائن بناکر درخواستوں پر دستخط کروا رہے ہوتے ہیں یہ سنجیدہ سیاست نہیں ہمیں عوام کو غلط پیغام نہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کامعاملہ سنگین ہے جس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے، ان افراد کو بغیر جرم بتائے اٹھایا گیا اگر ان پر کوئی الزام ہے تو اس کو عدالت کے ذریعے سزا دلوائی جائے ہم اس کی حمایت کریں گے، لیکن خدار ہمیں رحمان ملک کے حوالے نہ کریں، یہ جب ایوان میں بولتے ہیں تو ماحول خراب ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جس کمیٹی میں ہوں گے اس میں ہم نہیں بیٹھیں گے، یہ چار سال سے جس محکمہ کے وزیر ہیں اس کی پہلی ذمہ داری تھی کہ وہ لاپتہ افراد کو برآمد کراتے۔ وزیرداخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اور لاپتہ افراد کا کمیشن تیزی سے کام کررہاہے اور 6 ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کی بات تحقیقات سے غلط ثابت ہوئی اور بلوچستان سے صرف 47 افراد لاپتہ ہیں۔ رحمان ملک کی بات گھر والے بھی مانتے ہیں کہ نہیں ہم نہیں مانتے۔ اجلاس میں ایم کیو ایم کے اقلیتی رکن اسمبلی منوہرلال نے نقطہ اعتراض پر الزام لگایا کہ ماتھیلو سے ہندو لڑکی رنکل کماری کے اغواء میں پیپلزپارٹی کا ایک معزز رکن ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ لڑکی نے عدالت کے اندر والدین کے ساتھ جانے کا کہا مگر ایم این اے نے دباوٴ ڈال کر اسے دارلامان بجھوا دیا۔ منوہر لال نے کہاکہ اقلیتی برادری کو مذہب تبدیل کرانے پر مجبور نہ کیا جائے، اس موقع پر ہندو لڑکی کے اغواء کے واقعہ اور اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی سے واک آوٹ کیا۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ ان کی جماعت اس قسم کے واقعات کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی اور اس کی مکمل تحقیقات اور لڑکی کو تحفظ فراہم کیاجائیگا۔

مزید خبریں :