پاکستان
16 مارچ ، 2012

میمو کمیشن : حسین حقانی نے زاہد حسین کو منالیا، دوبارہ جرح شروع

میمو کمیشن : حسین حقانی نے زاہد حسین کو منالیا، دوبارہ جرح شروع

اسلام آباد / لندن … حسین حقانی نے اپنے وکیل زاہد حسین بخاری کو وکالت پر راضی کرلیا، زاہد حسین بخاری نے میمو کمیشن میں دوبارہ جرح شروع کردی۔ حسین حقانی نے بتایا ہے کہ زاہد حسین بخاری کو وکالت کرنے پر راضی کرلیا ہے جس کے بعد انہوں نے میمو کمیشن کے سامنے جرح دوبارہ شروع کردی ہے۔ اسلام آباد میں میمو تحقیقاتی کمیشن کا اجلاس جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جاری ہے جس کے دوران زاہد حسین بخاری اور میمو کیس کے مرکزی کردار منصور اعجاز کے درمیان کچھ تلخی کے بعد زاہد حسین بخاری نے کمیشن کے سامنے دوبارہ پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔ تاہم جسٹس فائز عیسیٰ نے میمو کمیشن کی سماعت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے زاہد بخاری کی طرف سے وکالت نامہ واپس لینے کو مسترد کردیا تھا اور حسین حقانی کو کہا تھا کہ زاہد بخاری جرح نہیں کرنا چاہتے تو وہ خود بھی جرح کرسکتے ہیں، گواہ کو اجازت ہے کہ وہ اپنے جواب میں جر مرضی کہے۔ میمو کمیشن نے حسین حقانی کو ہدایت کی تھی کہ زاہد بخاری کو قائل کریں کہ وہ پیش ہوں جس پر حسین حقانی نے کہا کہ اگر وکیل پیش نہیں ہونا چاہتا تو کیسے اصرار کرسکتا ہوں۔ میمو کمیشن نے حسین حقانی کو کہا کہ زاہد بخاری نے وکالت نامہ داخل کیا ہے اور آپ کا یہ حق ہے کہ انہیں پیروی پر مجبور کریں۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے واضح طور پر کہا کہ وکیل کے پیش نہ ہونے پر کسی صورت کارروائی ملتوی نہیں کرینگے، اگر آپ جرح نہیں کرینگے تو حسین حقانی کو موقع دیں گے، حسین حقانی کے معاون اٹارنی جنرل کو بھی موقع دیا جائے گا۔ جسٹس فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ میمو کمیشن خود بھی منصور اعجاز سے سوالات پوچھے گا، یہ انا کا مسئلہ نہیں، بلکہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا معاملہ ہے۔ ایک موقع پر زاہد بخاری نے کہا کہ میں کمیشن پر عدم اعتماد نہیں کررہا میں جس طرح جرح کرنا چاہتا ہوں مجھے ویسے جرح نہیں کرنے دی جارہی۔

مزید خبریں :