پاکستان
27 مارچ ، 2012

بلوچستان کے وزراء اغواء برائے تاوان میں ملوث ہیں،میر ظفراللہ زہری

 بلوچستان کے وزراء اغواء برائے تاوان میں ملوث ہیں،میر ظفراللہ زہری

کوئٹہ… بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ظفراللہ زہری نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان کے دو تین وزراء اغواء برائے تاوان کے واقعات میں ملوث ہیں، ان کے نام صوبائی کابینہ کو بتادئیے ہیں اگر وزیر اعلیٰ کی ہدایت ملی تو ان وزرا ء کیخلاف کارروائی ہوگی، یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی پوری کابینہ اغواء برائے تاوان میں ملوث نہیں لیکن دو تین وزراء اغواء برائے تاوان کے واقعات میں ضرور ملوث ہیں،جس کے بارے میں کابینہ کو آگاہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ بلوچستان حکم دیں تو ان وزراء کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اغوابرائے تاوان،ٹارگٹ کلنگ پر اکیلا وزیر داخلہ قابو نہیں پاسکتا ہے اس کیلئے ہمیں عوام کی مدد درکار ہے ۔ظفراللہ زہری نے کہا کہ جب تک صوبے سے سفارش کلچر ختم نہیں ہوگا امن و امان پر قابو پانا مشکل ہے ۔ بلوچستان میں ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز وزراء اور اراکین اسمبلی کی مرضی سے تعینات ہوتے ہیں، وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ پشین سے اغواء کئے گئے مقامی این جی او کے اہلکاروں کی بازیابی کیلئے اغواء کاروں نے 25کروڑ روپے تاوان طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغویوں کی رہائی کیلئے وزیرستان میں علماء و مقامی انتظامیہ سے رابطہ کیا جارہا ہے۔

مزید خبریں :