29 مارچ ، 2012
نئی دہلی… بھارتی فوج کے سربراہ جنرل وی کے سنگھ کے وزیر اعظم کو لکھے کے گئے خط سے اٹھنے والا شور ابھی ختم نہیں ہواتھا کہ بھارت میں سیکیورٹی اداروں میں خرد برد کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔ بھارت میں ایک رکن اسمبلی امبیکا بنیر جی نے ایک خط میں فوج کے ایک لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ پردفاعی سودوں میں خرد برد کا الزم عائد کیا ہے۔کور کمانڈر دلبیر سنگھ آئندہ آرمی چیف بھی بن سکتے ہیں۔بنیر جی کے خط پر بھارت کے آرمی چیف نے سی بی آئی کو لیفٹیننٹ جنرل دلبیرسنگھ سہاگ کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔امبیکا بنیر جی نے دلبیرسنگھ پر رات میں دیکھنے والی دوربینوں، مواصلاتی نظام اور ہتھیاروں کی خریداری میں خوردبرد کا الزام عائد کیا ہے۔یہ خریداری اس وقت ہوئی تھی جب لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ اسپیشل فرنٹئر فورس ایس ایف ایف کے انسپکٹر جنرل تھے۔ایس ایف ایف را کے زیر انتظام ادارہ ہے۔بنیر جی نے اپنی دخواست میں سابق آرمی چیف سمیت کچھ اور فوجی افسروں کے نام بھی شامل کئے ہیں جنہوں نے سودوں میں کک بیک حاصل کیا ،اس کے علاوہ بنیر جی نے اس ایجنٹ کا نام بھی بتایا ہے جو بقول ان کے ان سودوں میں شامل تھا۔