پاکستان
08 جنوری ، 2014

کتب بینی رو بہ زوال،پڑھنے کے شوقینوں کی جیب میں پیسے نہیں

کتب بینی رو بہ زوال،پڑھنے کے شوقینوں کی جیب میں پیسے نہیں

کراچی…کہتے ہیں کتاب سے بہتر دوست کوئی نہیں، لیکن آج کل کتاب سے دوستی کرنے والوں کی تعداد میں کمی ہوتی جارہی ہے،کتب بینی کا شوق رو بہ زوال ہوتا جارہا ہے جو پڑھنے کے شوقین ہیں ان کی جیب میں پیسے نہیں، جن کے پاس پیسے ہیں انہیں پڑھنے کا شوق نہیں۔نئے سال میں نئی کتابیں پڑھنے کا رجحان کیسے فروغ پاسکتا ہے ؟کتاب ذہنوں کو کشادگی ،سوچ کو بالیدگی اور فکر کو زندگی دینے کا دوسرا نام۔ بڑے بڑے لوگ کتابیں پڑھ کر ہی بڑے بنے اور دنیا میں بڑے بڑے کارنامے سر انجام دیئے۔ گزشتہ سال عالمی تناظر میں بہت سے ایسی کتابیں ہیں جن کو پذیرائی ملی جن میں فکشن کی کتابیں زیادہ نمایاں رہیں۔ پبلشرز کہتے ہیں کہ گزشتہ سال پڑھنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن جو پڑھنے کے شوقین ہیں ان کی جیب میں پیسے نہیں اور جن کی جیبوں میں پیسے ہیں ان کو پڑھنے کا شوق نہیں۔ کتابیں ساتھ ہوں تو ان سے بہترین ساتھی کوئی نہیں۔ جن کے ساتھ وقت گزرنے کا احساس نہیں ہوتا۔ پڑھنے والوں کا کہنا ہے کہ بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب ہاتھ میں کتاب ہو اور پڑھنے کی فراغت ہو۔ نئے سال کو خوش آمدید کہنے میں کتابوں کو دوست بنانے کا عزم بھی اگر شامل ہوجائے تو بہت کچھ بدل سکتا ہے۔ شخصیت کی تعمیر میں تربیت کے ساتھ ساتھ کتابیں بھی بہت اہم ہیں۔ پڑھنے کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جس کیلئے حکومت، میڈیا، سوسائٹی اور پڑھنے والے نئے سال میں اپنا نیا کردار سامنے لا سکتے ہیں۔

مزید خبریں :