پاکستان
14 جنوری ، 2014

قومی اسمبلی کمیٹی کی بلدیاتی انتخابات نئی مردم شماری کے بعد کرانے کی سفارش

قومی اسمبلی کمیٹی کی بلدیاتی انتخابات نئی مردم شماری کے بعد کرانے کی سفارش

اسلام آباد…قومی اسمبلی کی کمیٹی نے بلدیاتی انتخابات نئی مردم شماری کے بعد کرانے کی سفارش کر دی ہے۔ ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن کا کہنا ہے کہ جب تک نیا قانون، قواعد اور حلقہ بندیاں نہیں کرلی جاتیں ، بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری نہیں کرسکتے۔ قومی اسمبلی کی پارلیمانی امور کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس میاں عبد المنان کی زیر صدارت اسلام آبادمیں ہوا۔ڈی جی الیکشن کمیشن شیر افگن نے کہا کہ 1998ء کی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں کرتے ہوئے یہ بات سامنے آئی تھی کہ غیر آباد علاقے اب بڑی آبادیوں پر مشتمل ہیں۔ کمیٹی ارکان نے کہاکہ قومی اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں۔ چیئرمین کمیٹی کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے واضع ہو گیا ہے کہ اب بلدیاتی انتخابات کافی عرصے بعد ہوں گے۔ نادراحکام نے بتایا ہے کہ بعض حلقوں سے ووٹوں کی تصدیق کا عمل شروع ہوا تو پتہ چلا کہ ووٹرز نے مقناطیسی سیاہی کے ساتھ عام سیاہی بھی استعمال کی، اگر کسی ووٹ کی تصدیق انگوٹھے سے نہیں ہوئی لیکن شناختی کارڈ سے ہو گئی تو اسے بوگس نہیں کہا جا سکتا۔ الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایا کہ انتخابات کے بعد پتہ چلا کہ مقنا طیسی سیاہی کی مدت ہی 5سے 6گھنٹے تھی۔ ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہاکہ 2018ء کے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال ہو گی جس میں بائیومیٹرک سسٹم کے علاوہ ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کی سہولت بھی ہو گی۔

مزید خبریں :