پاکستان
04 مارچ ، 2014

اسلام آباد کچہری حملہ، تمام 11 افراد کی ہلاکت گولیاں لگنے سے ہوئی

 اسلام آباد کچہری حملہ، تمام 11 افراد کی ہلاکت گولیاں لگنے سے ہوئی

اسلام آباد… ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کچہری حملے میں جاں بحق ہونے والے11 افراد کی موت دھماکے سے نہیں بلکہ گولیاں لگنے سے ہوئی۔ ماہر نشانہ بازوں نے دل ، دماغ اور پھیپھڑوں کو نشانہ بنایا۔ مبینہ خود کش حملہ آوروں کے اعضا کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد کچہری میں فائرنگ اور دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے 11افراد کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تمام اموات گولیاں لگنے سے ہوئیں، دھماکے سے کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق تمام مقتولین کے جسم کے بالائی حصوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کی اموات دل، دماغ اور پھیپھڑوں میں لگنے والی گولیوں سے ہوئی۔ پمز کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے لگتا ہے کہ حملہ آور ماہر نشانہ باز تھے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کے سوا تمام افراد کو 8سے 10فٹ کے فاصلے سے نشانہ بنایا گیا۔ رفاقت اعوان کو ڈیڑھ سے دو فٹ کے فاصلے سے سینے میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ فضہ ملک کی موت گردن میں گولی لگنے سے ہوئی۔ پمز انتظامیہ کے مطابق جاں بحق 11 افراد کی تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ 2دن میں جبکہ مبینہ خودکش حملہ آوروں کی ڈی این اے رپورٹ10دن میں تیار کر لی جائے گی۔

مزید خبریں :