پاکستان
05 مارچ ، 2014

فضہ ملک نے آخری سانسیں ساتھی وکیل ثوبیہ کی بانہوں میں لیں

فضہ ملک نے آخری سانسیں ساتھی وکیل ثوبیہ کی بانہوں میں لیں

اسلام آباد…فضہ ملک نے آخری سانسیں اپنی ایک ساتھی وکیل ثوبیہ قریشی کی بانہوں میں لیں۔ فضہ کے سپنے کیا تھے اور کیسے ٹوٹ کے بکھر گئے؟ فضہ ملک کے غم میں محض اس گھر کی فضا ہی سوگوار نہیں، ہر آنکھ نم ہے، بھائیوں کے آنسو نہیں تھمتے تو اس کی ساتھی اور دوست ثوبیہ بھی غم سے نڈھال ہے۔ فضہ نے آخری سانسیں اسی سہیلی کی بانہوں میں لیں۔ فضہ کی سہیلی ثوبیہ قریشی کا کہنا ہے کہ کچھ وکیلوں نے زخمی فضہ کو بنچ پر لا کر رکھا تو میں اور میری ایک ساتھی وہاں پہنچ گئے، فضہ کی گردن پر گولی لگی تھی اور وہ خون میں لت پت تھی، ایمبولینس میں بھی وہ تڑپ رہی تھی۔ثوبیہ قریشی کا مزید کہنا تھا کہ فضہ کی خاص بات اس کا باادب اور دھیما لہجہ تھا، جو کام کہہ دیں کرتی تھی، اسے بس یہی فکر تھی کہ این ٹی ایس کا ٹیسٹ دینا ہے، کون سی کتابیں پڑھوں، بس یہی پوچھتی رہتی تھی،جب بھی کچہری جائیں گے ان ساتھیوں کی یاد تو آئے گی، ہمارے ساتھ اٹھتے بیٹھتے، کھاتے پیتے۔فضہ جیسے ساتھیوں کو میں تو شاید کبھی نہ بھلا سکوں۔کامیاب وکیل بننے کے خواب دیکھتی یہ آنکھیں درندوں نے ہمیشہ کے لیے بند کردیں۔فضہ کی موت اہل خانہ اور ساتھیوں کے لیے کسی سانحے سے کم نہیں ، وہ نظروں کے سامنے تو نہیں مگر یادوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی۔فضہ ملک سمیت کئی وکلا سانحہ اسلام آباد کچہری میں دہشت گردوں کا نشانہ بنے مگر ان کے ساتھیوں اور دوستوں کے حوصلے اب بھی بلند ہیں۔

مزید خبریں :