05 مارچ ، 2014
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد اخوند زادہ اور یاسین شاہ کیس میں ڈی ایس پی ٹانک کو تفتیش آج ہی سے شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ کنہڑ اور نورستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئی ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ فاٹا سیکریٹریٹ کو اخوند زادہ کی بازیابی کے لیے خط لکھا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ٹانک کہتے ہیں کہا کہ اخوند زادہ کے بھائی ان سے رابطہ کریں، وہ اخوند زادہ کی بازیابی کی کوشش کریں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ خط بازی تو حکومت کب سے کر رہی ہے، اسلام آباد کچہری واقعے کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ حملہ آور افغانستان سے آئے، آپ کہہ رہے ہیں کہ 8لاپتہ افراد افغانستان کے شہر کنہڑ چلے گئے، آخر یہ ہو کیا رہا ہے، کچھ سمجھ نہیں آ رہا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ کنہڑ اور نورستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئی ہیں۔