پاکستان
20 مارچ ، 2014

تھر کے بعد ٹھٹھہ کو بھی خشک سالی نے گھیر لیا

تھر کے بعد ٹھٹھہ کو بھی خشک سالی نے گھیر لیا

ٹھٹھہ…سندھ کے ایک اور ضلع ٹھٹھہ میں بھی خشک سالی کے اثرات کے بعد لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے، گاوٴں کے گاوٴں خالی ہوگئے ہیں، بچے مختلف بیمار یوں کا شکار ہورہے ہیں، ضلع میں ریڈ الرٹ کے باوجود گاوٴں کی ڈسپنسریوں سے ڈاکٹر اور عملہ غائب ہے۔ تھرپارکر میں خشک سالی اور غذائی قلت سے بچوں کی اموات کے بعد حکومت نے سندھ کے سات اضلاع عمرکوٹ، بدین،ٹھٹھہ، خیرپور، سجاول، گھوٹکی اور سانگھڑ میں ریڈ الرٹ جاری کیا۔ محکمہ بلدیات، صحت، ریلیف، زراعت اور ریونیو ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی ہیں ، مگر ایک کے بعد ایک ریگستانی علاقے سے لوگوں کی نقل مکانی اور جانوروں کے مرنے کی خبریں آتی رہیں۔ تھرپارکر کے بعد سکھر کی تحصیل صالح پٹ، خیرپور کی تحصیل نارا ، ڈھرکی کے ریگستان کے بعد اب ٹھٹھہ سے بھی لوگوں کی نقل مکانی کی خبریں آرہی ہیں۔ ریگستانی علاقوں برادآباد، ساڈہورو، مال ماڑی ، جنگھڑی سمیت دیگر علاقوں سے گاوٴں کے گاوٴں خالی ہونے لگے ہیں۔ لونی کوٹ کے گاوٴں جیون کولہی اور دھنی بخش جاکھرو کے ڈیڑھ سو سے زائد گھروں پر تالے لگے ہیں۔ کنویں سوکھ گئے ہیں، مویشیوں کا چارہ نہیں ہے اوربچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ جیو نیوز کی ٹیم علاقے میں واقع سرکاری ڈسپنسری پہنچی تو وہاں مریض تو بڑی تعداد میں موجود تھے لیکن ڈاکٹر سمیت طبی عملہ غائب تھا۔ تمام اداروں میں ہائی الرٹ ہے اور ملازمین و افسران کی چھٹیاں منسوخ ہیں مگر انتظامیہ سمیت دیگر تمام ادارے اپنے ائیرکنڈیشنڈ دفاتر میں صرف اجلاسوں کے انعقاد میں مصروف ہیں۔

مزید خبریں :