پاکستان
21 مارچ ، 2014

تھرپارکر میں خشک سالی سے 102 بچوں سمیت 177 افراد کی جان گئی

تھرپارکر میں خشک سالی سے 102 بچوں سمیت 177 افراد کی جان گئی

تھر…سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ضلع تھرپارکر میں خشک سالی سے اب تک 102 بچوں سمیت 177 افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ پراونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ پرجاری اعداد و شمار کے مطابق یکم دسمبر 2013 سے 18 مارچ تک ضلع تھرپارکر میں 2 لاکھ 59 ہزار 947 خاندان متاثر ہوئے جن میں سے 177 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ مرنے والوں میں 46 مرد، 29 خواتین اور 102 بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق تحصیل مٹھی کے 145افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ تحصیل چھاچھرو میں 19، تحصیل نگر پارکر اور عمرکوٹ میں نو، نو افراد کا انتقال ہوا۔ ان ساڑھے 3 ماہ کے دوران میں روزانہ کئی کئی افراد اور بچوں کی ہلاکتیں ہوتی رہیں ا ور خاندان کے خاندان متاثر ہوتے رہے مگر حکومت کے کانوں پر لگتا ہے کہ جوں تک نہ رینگی۔ حکومتی عہدے دار ایسی جگہوں پر بھی منرل واٹر پیتے دکھائی دیئے جہاں 102 بچے پانی نہ ہونے کی وجہ سے مرگئے تھے۔ ایسی جگہ پر ان کے لیے چکن تکوں کا انتظام کیا جاتا تھا جہاں بزرگ افراد خوراک نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑتے رہے ہوں اور یہ سب کچھ عوام کی جماعت ہونے کی دعوے دار پارٹی کے رہنماوٴں کی زیرنگرانی ہوتا رہا۔ اس کے علاوہ ضلع سانگھڑ میں 54 ہزار 922 افراد اور وزیراعلیٰ سندھ کے آبائی ضلع خیرپور کے تعلقہ نارا میں 39 ہزار 174افراد خشک سالی سے متاثر ہوئے۔ جس صوبے کے وزیراعلیٰ کے آبائی شہر کے افراد خشک سالی سے متاثر ہورہے تھے اور وہاں انکی داد رسی کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے تو صوبے کے دوسرے شہروں کے عوام کسی بہتر حکومتی اقدام کی کیا توقع کر سکتے ہیں؟؟

مزید خبریں :