پاکستان
21 مارچ ، 2014

پنجاب کی 32 جیلوں کا عملہ ماہانہ لاکھوں روپے بھتا لیتا ہے؛ رپورٹ

پنجاب کی 32 جیلوں کا عملہ ماہانہ لاکھوں روپے بھتا لیتا ہے؛ رپورٹ

لاہور…ایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب کی 32 جیلوں کا عملہ ماہانہ لاکھوں روپے بھتا لیتا ہے، جیمر صرف پانچ جیلوں میں لگے ہیں لیکن وہاں بھی قیدیوں کے پاس مستقل موبائل فون ہیں۔ پنجاب کی جیلوں میں سیکیورٹی کیسی ہے، وہاں کیا کچھ ہوتا ہے، جیل حکام اور عملے کی کارکردگی کا پول کھولا انٹیلی جنس اداروں نے۔ جیلوں پر خفیہ رپورٹ تیار کی اور بھجوا دی وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی جیل خانہ جات کو۔ پنجاب میں کل جیلیں 32 ہیں، 22ہزار 608قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ ٹھونس دیئے 48 ہزار 343 یعنی دو گنا سے بھی زیادہ۔ 18 جیلوں کے 225 قیدیوں کوموبائل فون کی مستقل سہولت میسر ہے۔ رپورٹ میں مستقل موبائل رکھنے والے قیدیوں کے نام اور موبائل نمبرز بھی درج ہیں۔ پنجاب کی 5 اہم جیلوں میں جیمر تولگے ہیں مگر قیدیوں کے موبائل بجتے رہتے ہیں۔ سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور میں بدنام زمانہ فراڈیے ڈبل شاہ سمیت 4 قیدی موبائل فون کے مستقل یوزر ہیں۔کسی دوسرے کو موبائل کی ضرورت پڑے تو جیل سٹاف کی خدمات حاضر ہیں۔ سینٹرل جیل اڈیالہ، راولپنڈی میں 68 قیدیوں کے پاس موبائل فون موجود ہیں، ان میں انتہائی خطرناک مجرم بھی شامل ہیں۔ سنٹرل جیل میانوالی میں 5 قیدیوں کے ذاتی موبائل ہیں جبکہ دیگر کے لئے جیل سٹاف ہر دم تیار رہتے ہیں۔ سنٹرل جیل ساہیوال میں 3 قیدیوں کے اپنے موبائل ہیں جبکہ دیگر بھاری پیسے دے کر جیل سٹاف کے موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔نیو سنٹرل جیل ملتان میں 14 قیدی موبائل فون کے مستقل گاہک ہیں۔ پنجاب کی دیگر جیلوں میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں۔ پنجاب بھر کی جیلوں میں سٹاف کی مجموعی تعداد9 ہزار 124 ہے جن میں سے 174 انتہائی کرپٹ ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف چند جیلرز کو چھوڑ کر باقی سب لاکھوں روپے ماہانہ جیبوں میں ڈالتے ہیں۔ کئی جیلر زنے اہم عہدوں پر تعیناتی کا بھاری ریٹ مقرر کر رکھا ہے۔ بورسٹل جیل بہاولپور میں تعیناتی سب سے سستی ہے، اہم سیٹ کا ریٹ 1500 روپے ہے۔ سیکیورٹی کا جائزہ لیں تو پنجاب کی 32 جیلوں کے لئے 541 سی سی ٹی وی کیمرے، 200 میٹل ڈی ٹیکٹر اور 50واک تھرو گیٹ نصب ہیں۔پنجاب کی جیلوں میں نہ صرف سنگین جرائم کے مجرمان بلکہ خطر ناک دہشت گرد بھی بند ہیں۔ جیل حکام کی ملی بھگت سے جاری کرپشن نے ان قیدخانوں کو مجرمان کے لئے سہولت گاہیں بنادیا ہے۔

مزید خبریں :