پاکستان
11 جولائی ، 2014

سانحہ ماڈل ٹاؤن، اعلیٰ پولیس افسروں کو بچانے کی کوششیں

سانحہ ماڈل ٹاؤن، اعلیٰ پولیس افسروں کو بچانے کی کوششیں

لاہور ......لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے معاملے کی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی پولیس کے اعلیٰ افسران کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ سارا ملبہ نچلے اہلکاروں پر ڈال دیا گیا۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے حکومت نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی۔ منہاج القرآن سیکرٹریٹ پر فائرنگ کے الزام میں ایلیٹ فور س کے 7جوانوں کو حراست میں لے لیا گیا، لیکن آپریشن کی نگرانی کرنے والے ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار اور ایس پی سکیورٹی علی سلمان سمیت چھ ایس پیز سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔ ان افسران کو نا تو حراست میں لیا گیا اور نا ہی بیان کے لئے طلب کیا گیا۔ایس پی سکیورٹی علی سلمان کی جانب سے یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ انہوں نے فورس کو ادارہ منہاج القرآن کو ٹیک اوور کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔بعض قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ واقعہ کے ذمہ دار بھی سی ایس پی پولیس افسران ہیں اور انکوائری بھی سی ایس پی افسران کے ہی سپرد ہے۔ کیا تحقیقاتی افسران اپنے پیٹی بھائیوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیں گے۔ یا انہیں بچا لیں گے۔جیسے سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے میں غفلت کے مرتکب پولیس افسران بچ گئے تھے اور آج پر کشش اسامیوں پرتعینات ہیں۔

مزید خبریں :