11 اکتوبر ، 2014
فیصل آباد......فیصل آباد کے ایک گھر میں دل کی تکلیف کے باعث بے چین تین سالہ طلحہ کی چیخوں نے ماں باپ کے دن کا سکون اور رات کا چین چھین لیا ہے، بچے کو فوری علاج کی ضرورت ہے اور باپ کے پاس اسپتال جانے کا کرایہ تک نہیں، دل کا آپریشن کروائے تو بھی کیسے۔ماں کی آغوش میں درد سے تڑپنے والا یہ تین سالہ بچہ طلحہ ہے جو کہ والدین کی اکلوتی اولاد ہے۔ طلحہ کے دل میں پیدائشی طور پر سوراخ ہے اور دل کا ایک والو بھی تنگ ہے۔ ڈاکٹروں نے بچے کو ایک سال کی عمر میں آپریشن کروانے کا مشورہ دیا تھا لیکن سات ہزار روپے ماہانہ کمانے والا باپ آپریشن کے اخراجات سن کر ہی چپ سادھ گیا۔ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ اس کے دل میں پیدائشی طور پر سوراخ ہے اور دل کا والو بند ہے،آپریشن کا خرچہ ڈاکڑوں نے ساڑھے تین لاکھ بتایا ہے، غریب ہوں، ہوزری میں کام کرتا ہوں، اتنے وسائل نہیں ہیں۔ وسائل نہ ہونے کے باعث غریب باپ تین سال سے بچے کی بیماری کو نظر انداز کر رہا ہے لیکن اب عید کے روز سے بچے کی تکلیف اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اس کی سسکیاں اب چیخوں میں بدل گئی ہیں جسے سن کر ماں کا کلیجا پھٹا جاتا ہے اور وہ بے اختیار ہو کر حکومت سے بچے کے علاج کے لیے اپیل کر رہی ہے۔ دل کے درد سے تڑپتے بچے کے ماں باپ کو نہیں معلوم، ان کی توبس یہ التجا ہے کہ کسی درد دل رکھنے والے مخیر شخص تک ان کے بچے کی علاج کی پکار پہنچ جائے اور وہ اپنے اکلوتے لخت جگر کی جان بچا لیں۔