19 اکتوبر ، 2014
کراچی...... ایم کیوایم نے سندھ حکومت سےعلیحدگی کاباقاعدہ اعلان کر دیا ہے،خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اب ہم سندھ حکومت کا حصہ نہیں ہونگے،ایم کیو ایم کے مرکزنائن زیرو پر پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے راہنمائوں کی جانب سے ’’مہاجرلفظ کوگالی قراردینا‘‘ اور’’ ہم آپ کا جینا حرام کردیں گے‘‘ جیسے بیانات کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا ،خوررشید شاہ کی جانب سےمہاجرلفظ کوگالی قراردینا ہمارے صوبے کی بنیاد بنے گی۔ان کا کہنا ہے کہ جب بات قائد پرآجائے تو ایم کیو ایم کا کوئی کارکن کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرتا،ہمیں نفرت کی سیاست کرنا ہوتی تو پیپلز پارٹی کی حکومت کا ساتھ نہ دیتے ،ایم کیو کی محبت کا جواب ہزاروں لاشوں کےتحفےدیےگئےہیںمحبت کے پیغام کے بدلے میں ہمیں ہمیشہ نفرت ملی ہے،الطاف حسین نےنفرت کی خلیج کےباوجودمحبت کی سیاست کی۔خالد مقبول صدیقی کا یہ کہنا تھا کہ اب پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے کا مقصد جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔انہوں نے بلاول بھٹو سے سے کچھ سوالات بھی اٹھائے جن میں یہ سوال اٹھایا گیا کہ کیا کیا پیپلزپارٹی اپنےقائداوربانی ذوالفقاربھٹوکےقاتلوں کاجینا حرام کرسکی ہے؟،بلاول اپنی ماں کےقاتلوں کاجیناتوحرام نہیں کرسکے؟کیا بلاول نے بینظیر بھٹو کے قاتلوں کا جینا حرام بلاول بھٹو نے سیاست کو کاروبار اور بزنس بنادیا ،ہم بلاول زرداری سےپوچھتےہیں کہ وہ کس بنیادپرپیپلزپارٹی کےچیئرمین ہیں،اگر وہ موروثی حق کی بات کریں توبھٹوکاوارث بھٹوہوسکتاہےزرداری نہیں۔انہوں نے کہا کہ شہری علاقے سندھ کے بجٹ کا 95 فیصد حصہ دیتے ہیں، جبکہ گزشتہ 5سال میںصرف کراچی سے 700ارب روپے سندھ کو ملے۔پہلے ہمیں صرف وفاق سے شکایت تھی کہ ہمیں صرف دو فیصد کوٹہ دیا جارہا ہے لیکن شہری علاقوں کےمحکموں میں دیہی علاقوں کےلوگوں کوبھرتی کیاگیا،سات سال میں پیپلزپارٹی نےنفرت وتعصب کامظاہرہ کیا۔