پاکستان
20 اکتوبر ، 2014

اِدھر سے تیر چلے، اُدھر سے نشتر،پی پی ایم کیو ایم میں پھر دوریاں

اِدھر سے تیر چلے، اُدھر سے نشتر،پی پی ایم کیو ایم میں پھر دوریاں

کراچی.......اِدھر سے تیر چلے، اُدھر سے نشتر، مفاہمت کی سیاست زخموں سے چُور، سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی والوں کی ایک دوسرے کے خلاف تقریریں، ایم کیو ایم نے وزیروں مشیروں کے استعفے بھجوادیئے، پہلے سندھ اسمبلی، پھر قومی اسمبلی سے واک آؤٹ،شرجیل میمن نے کہا ہےکہ بیس سال سے ایم کیو ایم حکومت میں ہے، ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران پکڑا جانے والا ہر ملزم سرکاری ملازم نکلتا ہے۔ایم کیوایم کے رہنماخواجہ اظہار الحسن نے جواب دیا کہ بدعنوانی اور بد نیتی میں حصہ دار نہیں بن سکتے ہیں اب حساب نہیں، حساب کتاب ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ خود کہتے ہیں کہ ان پر بتیس مقدمات ہیں ،تو کیا وہ بھی ٹارگٹ کلر ہیں ؟۔ متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والی تازہ ترین ناراضی کےباعث سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی الزامات اور تنقید کے نشتر بھی چلائے گئے۔وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سندھ میںکوئی تفریق ہو، کراچی کو 26 ارب کا ضمنی بجٹ دیا ،لیکن کراچی میں اربوں روپے کےپروجیکٹ اب تک کیوں مکمل نہیں ہوئے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں کتنے لوگ بھرتی کیئے گئے۔سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہمارے سوال کو لسانی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ، وقت آگیا ہے کہ حکومت پہلے دیہی سندھ کو ترقی دے، انہوں نے نثار کھوڑو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ایم کیو ایم نے لفظ مہاجر کو گالی قرار دینے پر قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ کیا،ایم کیو ایم کے راہنما رشیدگوڈیل نے کہا کہ مہاجروں کو گالی دینے پر جب تک معافی نہیں مانگی جاتی ایوان میں نہیں آئیں گے،قومی اسمبلی میں احتجاج کرتے ہو ئے رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ ہجرت کوئی گالی نہیں،ایسا کرنے والوں پر توہین رسالت کا قانون لاگوہونا چاہیے،ہجرت سنت رسولﷺ ہے،یہ مکہ سے مدینہ کی گئی،یہاں پر کیسے عناصر ہیں جو مہاجروں کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں،مہاجر ننگےبھوکے نہیں آئے تھے،اپنا بھرا گھربار چھوڑ کرہجرت کرکے آئےتھے،ہم کہتے ہیں کہ سندھ کسی کی جائیداد یا جاگیر نہیں،متروکہ املاک مہاجروں کی ہیں،لیکن عوام کو بھوک،کفن اور قبر ہی ملی۔بھارت نے بھی آزادی کے بعد نئے صوبے بنائے،بھارت میں کسی نے نہیں کہاکہ یہ ہماری ماں ہے،تقسیم نہیں ہونےدیں گے۔

مزید خبریں :