دنیا
01 نومبر ، 2014

برطانیہ:سیکیورٹی ادارے، پارلیمنٹ اور پریس کے ساتھ تصادم کی راہ پر

برطانیہ:سیکیورٹی ادارے، پارلیمنٹ اور پریس کے ساتھ تصادم کی راہ پر

لندن.........فرانسیسی خبر ایجنسی کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں سیکیورٹی ادارے پارلیمنٹ اور پریس کے ساتھ تصادم کی راہ پر چل نکلے ہیں۔پولیس نے صحافیوں کی خبروں کے ذرائع کی شناخت کے لیے خفیہ طور پر ایک قانون اپنے حق میں استعمال کیا۔ فرانسیسی خبر ایجنسی کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل دو برطانوی اخبارات میں ایسی خصوصی رپورٹیں شائع ہوئی تھیں، جو دو سینئر سرکاری اہلکاروں کے زوال کا سبب بنیں۔یہ رپورٹیں اِن اخبارات کے نامہ نگاروں کی انفرادی محنت اور پیشہ ورانہ چھان بین کا نتیجہ تھیں لیکن ان رپورٹوں کے لیے معلومات فراہم کرنے والے ذرائع کی اپنے طور پر شناخت کے لیے برٹش پولیس نے خفیہ طور پر ایک ایسے قانون کو استعمال کیا، جو صرف مشتبہ دہشت گردوں سے متعلق تفتیش کے لیے مخصوص ہے۔ ان انکشافات کے بعد اسی نوعیت کے چند دیگر واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ تاہم یہ بات واضح نہیں ہے کہ برطانوی سکیورٹی ادارے ایسا کب سے اور کس پیمانے پر کر رہے ہیں کیوں کہ اس طرح انہیں آر آئی پی اے RIPA نامی قانون کے تحت اپنی ایسی کسی بھی کارروائی سے پہلے کسی عدالت سے باقاعدہ اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ایک اخبار کی خصوصی رپورٹ کے ذرائع کی شناخت کے واقعے میں پولیس نے اخبار کے پولیٹیکل ایڈیٹرکے ٹیلی فون رکارڈ تک رسائی حاصل کی تھی۔ برطانیہ میں رِیپا RIPA نامی قانون 2000ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔ قانون کے تحت سرکاری اہلکار کسی شخص کے ٹیلی کمیونیکیشن یا آن لائن ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں :