12 نومبر ، 2014
اسلام آباد.......دنیا بھر میں بچوں کی اموات کی سب سے بڑ ی وجہ نمونیا ہے ،عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر دومنٹ میں ایک بچہ اس موذی مرض سے ہلاک ہو رہا ہے،نمونیا ایک ایسا قاتل مرض ہے جوخاص طور پر پیدائش سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوںکی موت کا بڑا سبب ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر سال 2 لاکھ بچے نمونیا کے باعث ہلاک ہوتے ہیں ،نومولود بچوں میں تو یہ شرح کئی گنا زیادہ ہے ۔نمونیا سے ہر سال 2 لاکھ بچے فوت ہو رہے ہیں اور ہر 2 منٹ میں ایک نومولود بچہ فوت ہو رہا ہے اور یہ شرح اموات بہت بڑی ہے ، دنیا میں اگر دوسری نہیں تو تیسری ہے ۔بیکٹیریا اور وائرس سے پھیلتا انفیکشن نمونیا براہ راست پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے، مرض سانس اور کھانسی کے ذریعےدوسروں تک پھیلتاہے۔ماہراطفال کہتے ہیں کہ ماں کے دودھ میں نمونیا سمیت کئی امراض کے خلاف قدرتی قوت مدافعت موجود ہے ۔اگر مائیں بچوں کو 6 ماہ تک دودھ پلائیںاور پھر ان کی ٹھوس غذا میں یہ دیکھاجائے کہ کیلوریز کی مقدار پوری ہے ،تو بہت سی deaths کم ہوجائیں گی ۔خراب گلہ ، فلو اور سانس کی بیماریاں بھی بگڑ کر 20 سے 25 فی صد بچوں کو نمونیا میں مبتلا کر دیتی ہیں ۔مرض جتنا خطرناک ہے، بچاؤ اور علاج اتنا ہی سہل ۔ بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا باقاعدہ کورس کرایا جائے تو لاکھوں قیمتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں اور سرکاری اسپتالوں میں تو یہ سہولت مفت ہے۔