26 اپریل ، 2012
اسلام آباد … وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کا قانون ختم ہوچکا، وزیراعظم کیخلاف لگنے والی فرد جرم اور فیصلے میں فرق ہے، فیصلے میں عدلیہ کی تضحیک کا ذکر نہیں۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ وزیراعظم تین بار عدالت کے طلب کرنے پر پیش ہوئے، انہوں نے کبھی عدلیہ کا مذاق نہیں اڑایا گیا۔ انہوں نے سوئس کیشز سے معلق بیان میں مزید کہا کہ تمام کیسز این آر او کے تحت ختم ہوگئے تھے، صدر اور بینظیر کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے ختم کردیا، بینظیر بھٹو اور صدر کیخلاف سوئٹزر لینڈ میں کیسز بند ہوچکے تھے۔ فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ فیصلے سے جانبداری واضح ہورہی ہے، سپریم کورٹ نے این آر او کو بے لگام قانون قرار دیا، 2008ء میں جنیوا کے اٹارنی جنرل نے سوئس کیسز میرٹ پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت کا قانون ختم ہوچکا ہے، وزیراعظم گیلانی کیخلاف لگنے والی فرد جرم اور فیصلے میں فرق ہے، فرد جرم میں عدلیہ کی تضحیک کا ذکر نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم گیلانی 3 بار عدالت کے طلب کرنے پر پیش ہوئے، وزیر اعظم نے کبھی عدلیہ کا مذاق نہیں اڑایا۔