29 جنوری ، 2015
کراچی.......... ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد کے مبینہ ماروائے عدالت قتل کے خلاف سندھ میں پہیہ جام ہڑتال ہوئی، جس کے دوران ملک بھر میں سوگ اور مظاہرے کیے گئے۔کراچی سمیت مختلف شہروں میں بازار، پیٹرول پمپ اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی۔ ایم کیو ایم کی اپیل پر 4بجے کے بعد کاروبار زندگی بحال ہوگیا۔ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی اپیل پر شام 4 بجےکے بعد کراچی میں بند مارکیٹیں کھل گئیں اور سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہوگیا۔ اس سے قبل پرامن ہڑتال کی کال پر شہر میں تمام کاروباری و تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں۔ٹرانسپورٹ بند ہونے کے باعث دفاتر میں حاضری کم رہی۔ایم کیوایم کے مقتول یونٹ انچارج سہیل احمد کی تدفین کے بعدشہرکے معمولات بحال ہونا شروع ہوئے لیکن پانچ بجے کے بعد شہر دوبارہ افواہوں کی زد میں آگیا اور ملیر،کھوکھرا پار، کورنگی، لانڈھی،عزیزآباد، دستگیر ، اورنگی ٹاؤن، ناظم آباد اور دیگر علاقے پھر بند ہوگئے۔ تاہم یہ افواہیں جلد ہی دم توڑ گئیں اور بند ہونے والے علاقے دوبارہ کھل گئے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کامیاب ہڑتال پر صنعتکاروں،تاجروں، دکانداروں،ٹرانسپورٹرز اور عوام کاشکریہ ادا کیا ہے۔