29 جنوری ، 2015
کراچی ...........متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے ایم کیو ایم کی قیادت سے علیحدگی کا اعلان واپس لے لیا ہے،انھوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ کارکنان خوش رہیں میں آپ کےساتھ چلوں گا،آج کےبعدکوئی بھی کارکن مراتودوسرےدن پہیہ جام ہوگا،بدلہ لینےکادرس آج تک نہیں دیا اور نہ دوں گا،تاجربرادری سےمتعلق غلط فہمی دورکرناچاہتاہوں،غلط فہمی سےکہیں کچھ تاجروں کےنام آئے،جمعرات کی شب نائن زیرو پر کارکنوں سے خطا ب کے دوران قائد تحریک نے کہا کہ اگراسی طرح لاشیں گرتی رہیں توہمارے نوجوان بپھر سکتے ہیں اور ردعمل بھی آسکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ 4میتیں لےکر جب رابطہ کمیٹی ارکان اسمبلی اور کارکنان جب وزیراعلی ٰہاؤس پہنچےتووزیراعلی ٰنےکہاکہ حملہ کردیا،میرےساتھیوں کوماراجارہاہےمیں کیا کروں؟انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم والےحملہ نہیں کرتے،اگرایم کیوایم کاحملہ ہواتوتاریخی ہوگا،ایسی بغاوت جوسرپرچادرڈالنےوالی ہواس کوپیارکرتاہوں،کیاوزیراعظم اوروزیرداخلہ سےتین رکنی کمیٹی نہیں بن رہی؟انھوں نے کہا کہ میں باغی ہوں،میں باغی ہوں،اس کرپٹ نظام اورلوگوں کاباغی ہوں،وزیراعظم اور وزیرداخلہ کراچی کیوں آرہےہیں؟انھوں نے کہا کہ گورنرپنجاب کواستعفادینےپرخراج تحسین پیش کرتاہوں،گورنرپنجاب کےجرات مندانہ فیصلہ قابل تعریف ہے۔ان کے پاس اختیارات نہیں تھے،گورنرصرف استعفا دےسکتےہیں،گزشتہ روزمیں نےگورنر کیلیےبات کی،گورنربات کرسکتےہیں حکم نہیں چلاسکتے،میں امن پسند ہوں اور تشددکےخلاف ہوں،الطاف حسین نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اورجاگیردارمجھےپسندکریں یانہ کریں،مجھےاس سےکوئی سروکارنہیں،کارکن مجھےاجازت دیں کہ میں پارٹی چھوڑدوں،کارکنان مجھےاجازت دیں اورکوئی دوسرالیڈرڈھونڈیں،نہیں چاہتاکہ کسی بےگناہ کامزیدخون بہے،ہمیشہ محبت اورامن کادرس دیا،قتل وغارت اوردہشتگردی سےنفرت ہے،ہمیشہ محبت اورامن کادرس دیا،قتل وغارت گری اوردہشتگردی سےنفرت ہے،ایسامعاشرہ چاہتاہوں جہاں سب کوبرابرکےحقوق ملیں،شہداقبرستان بنوادیاگیالیکن ایم کیوایم کوختم نہیں کیاجاسکا،ٹرائیکابناہے،جس میں مال بناؤاورکارکنوں کوزیادہ سےزیادہ ٹھکانےلگاؤ،24سال سےپنجابی پٹھان میرےساتھ کام کررہےہیں،میں نےکبھی فرق نہیں کیا،ایم کیوایم کےکارکنان کوشہیدکیاگیالیکن ایم کیوایم کوختم نہیں کیاجاسکا،ایم کیوایم اورالطاف حسین ملک کےخیرخواہ ہیں،ہمیں خیرخواہ سمجھاجائے،ملک کادشمن نہ سمجھاجائے،ذوالفقارمرزانےامن کمیٹی والوں کےلیےاسلحہ لائسنس جاری کرائے،اور انھیں اپنابچہ قراردیا،آصف زرداری نےوزیرداخلہ سےامن کمیٹی بناکرہمیں صلہ دیا،میں نےآج تک دوسری زبان بولنےوالوں کےخلاف کوئی بات نہیں کی،پاکستان سےجاگیردارانہ نظام کاخاتمہ میری جدوجہدہے،بڑےبڑےمحل بنانےوالوں کی جائیدادیں بیچ کرعوام میں رقم تقسیم کیجائے،چاہتاہوں کہ پاکستان سےلوٹاگیاپیساواپس لایاجائے،18سال سےنائن زیروپرمیرےساتھ پختون،پنجابی،سندھی،بلوچی،سرائیکی رہ رہےہیں،میرٹ پرنوکریاں دی جائیں،کرپشن ختم کی جائے،یہ میری جدوجہدہے،ہمیں اس بات پراعتراض نہیں کہ کارکنان کی گرفتاریاں نہ کی جائیں،اگرکارکنوں کوگرفتارکیاجارہاہےتوانھیں عدالت میں پیش کیاجائے،کسی کویہ حق نہیں کہ وہ قانون ہاتھ میں لے،آپریشن کی نگرانی کےلیےکمیٹی کےقیام پرہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا،ماورائےعدالت ایم کیوایم کےکارکنان قتل کیےجارہےہیں۔