پاکستان
02 فروری ، 2015

این اے 122 : دھاندلی کے فرانزک ثبوت ٹریبونل کو دیدئے ،عمران خان

این اے 122 : دھاندلی کے فرانزک ثبوت ٹریبونل کو دیدئے ،عمران خان

اسلام آباد .....تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ این اے 122 میں دھاندلی کے فرانزک ثبوت ٹریبونل کو پیش کردئیےہیں،نتیجہ آنے تک ایاز صادق کی رکنیت معطل کی جائے ۔انہوںنے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات میں ٹریبونلز کی سماعت روزانہ کرانے درخواست بھی کی۔ عمران خان پارٹی رہنماؤں اور اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ الیکشن کمیشن پہنچے،جہاں انہوں نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا خان سے ملاقات کی، اس موقع پر قائم مقام سیکریٹری الیکشن کمیشن شیرافگن موجود تھے جبکہ دھرنے کے دوران تنقید کا نشانہ بننے والے کمیشن ارکان ملاقات میں شریک نہیں ہوئے۔عمران خان نے کمیشن کے ارکان کا اپنا دیرینہ مطالبہ تو نہیں دوہرایا تاہم کچھ نئی تجاویز اور مطالبات ضرور پیش کئے ۔عمران خان کا کہناہے کہ سینیٹ الیکشن میں ایک ووٹ کی قیمت 2 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ،خیبرپختونخوا میں اوپن بیلٹنگ کرائینگے ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کو تجاوزیر اور مطالبات پیش کئے ۔ان کا کہناتھا کہ سمندر پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دی جائے اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے ٹاسک فورس قائم کی جائے،انتخابی شکایات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے۔انہوں نے این اے 122 کا فیصلہ آنے تک سپیکر ایاز صادق کی رکنیت معطل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ عمران خان نے دھاندلی کے معاملے پر ایک بار پھر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ این اے 122 کے بیلٹ پیپرز کے فرانزک ٹیسٹ کرا لیے ہیں ،ثابت ہوا کہ ن لیگ کو تو دھاندلی کرنا بھی نہیں آتی۔ عمران خان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ووٹ کیلئے بولی کروڑوں تک پہنچ گئی ہے،یہ انتخاب خفیہ نہیں ہونا چاہئے،خیبر پختونخوا سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی وجہ یہ بتائی کہ وہاں دھاندلی نہیں ہوئی، جب یہ سوال ہوا کہ پھر خیبر پختونخوا کے ایم این ایز سے استعفا کیوں لیا،عمران خان نے جواب دیا،وہ دھاندلی زدہ قومی اسمبلی میں نہیں بیٹھیں گے۔

مزید خبریں :