02 فروری ، 2015
شکار پور ......سانحہ شکار پور جس کا تاحال مقدمہ درج نہ ہوسکا،لواحقین سے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی اورن لیگ کے رہنما ممتاز بھٹونے ملاقاتیں کی اور مسجد و امام بارگاہ کا دورہ بھی کیا۔دونوں رہنمائوں کا کہناتھاکہ وزیراعظم نواز شریف کو سانحہ شکار پور کے شہداء کے لواحقین کی داد رسی کیلئے شکار پور آنا چاہیے ۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد میں نے متاثرین سے ملاقات کی ۔اس موقع پر ان کا کہناتھاکہ وزیراعظم صرف پنجاب نہیں پورےملک کے ہیں،انہیں لواحقین کی داد رسی کیلیے شکارپور آنا چاہیےتھا۔خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ جہاں جہاں دہشتگردی ہے وہاں وہاں ضرب عزب آپریشن ہونا چائیے، سندھ حکومت کچھ نہیں کر رہی ، وفاق کو چاہیے کہ سندھ کی یتیمی دور کرے۔شکار پور سانحہ کے شہدا کے لواحقین سے ن لیگ کے رہنما ممتاز بھٹو نے بھی ملاقات کی ۔ ممتازبھٹو نے سانحے کا ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ٹھرایا اور کہا کہ وزیراعظم کو شہدا کے لواحقین کو دلاسا دینے کیلئے شکارپور آنا چاہیے تھا۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ جو حکمران عوام کو تحفظ نہیں دے سکتے ان کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومت سانحہ شکارپور کی ذمہ دار ہیں،اس طرح کے واقعات کے بعد فوج آئے یا کوئی اور خیرمقدم کرینگے، وزیراعظم کو شکارپور آنا چاہئے تھا۔ 30جنوری کو شکارپور کے علاقے لکھی در کے مسجدوامام بارگاہ کربلائے معلٰی میں نمازجمعہ کے دوران خودکش میں 61 نمازی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔۔ حکومت سندھ نے دھماکے سے تباہ ہونیوالی مسجد و امام بارگاہ کی تعمیر کا اعلان کیا تھا جس پر اب تک عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے، دہشت گرد کارروائی کا مقدمہ بھی درج نہیں ہوسکاہے۔