30 اپریل ، 2012
اسلام آباد… وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ ن لیگ لانگ مارچ تو کیا شارٹ مارچ بھی نہیں کر سکتی، پوری دنیا سرپیٹ رہی ہے کہ سپریم کورٹ نے ان کیخلاف کس قسم کا فیصلہ دے دیا، الزام کچھ تھا، سزا کچھ اور دے دی گئی، ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے جس میں عدلیہ ، کسی عوامی نمائندے کو خود نااہل قرار دے سکے، وزیراعظم گیلانی نے اسلام آباد میں سرکاری ریڈیو کی تقریب کے موقع پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ نون کے قائدین شریف برادران کو ایک بار پھر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہاکہ ایک عدالت ادھر ہے دوسری شریف کورٹس ہیں، اپوزیشن والوں کو جلدی کسی چیز کی ہے، ابھی فیصلے کیخلاف اپیل ہونا ہے، ٹرائل مکمل ہونا ، وزیراعظم نے کہاکہ اسمبلی ایوان چلانا میرا یا چودھری نثار کا کام نہیں، یہ صرف اسپیکر کا کام ہے، انہیں اخلاقا استعفی دینے کا مطالبہ کیا جارہاہے کیا انہوں نے کوئی اخلاقی جرم کیا، وزیراعظم نے کہاکہ مجھے اپنے فرائض انجام دینے میں مقدمات سے مکمل استثنیٰ ہے،اپوزیشن والے ذرا صبر کریں ، ملک میں کوئی آئینی مسئلہ درپیش نہیں، مسئلہ صرف شریف کورٹس کو ہے، وزیراعظم نے کہاکہ سابق امریکی صدر کلنٹن کو جرمانہ کی سزا ہوئی تھی لیکن وہ کام کرتے رہے تھے، وزیراعظم نے کہاکہ نوازشریف 9 سال مجرم رہے، پھر اپیل میں بری ہوئے، نوازشریف نے پہلے کہاکہ بیرون ملک جانے کا معاہدہ نہیں کیا، پھر نوازشریف خود مانے کے 10 نہیں 5 سال کا معاہدہ کرکے گئے تھے، این آر او کو تو پہلے شریف برادران نے مانا اور باہر چلیگئے، لانگ مارچ کا کہنے والے یاد رکھیں کہ پیپلز پارٹی سے بڑی تحریک کوئی نہیں چلا سکتا، انہوں نے کہاکہ وہ احترام کے ساتھ اپیل میں جائیں گے۔