30 مارچ ، 2015
پشاور...... یمن میں محصور پاکستانیوں کے لیے پوری قوم مضطرب ہے۔ ان کے عزیزواقارب پر کیا گذر رہی ہے۔ اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔پشاورکی تیرہ سالہ نوریمن میں پھنسے اپنے دو بہن بھائیوں کی ویڈیوز ٹی وی پرجب دیکھتی ہے تو اس کی پریشانی دیدنی ہوتی ہے۔ پریشان حال تیرہ سالہ نور خوش قسمت ٹھہری۔ایک ماہ قبل اپنے والدین، دو معذور بہن بھائی، خالہ اور خالو کو یمن میں چھوڑکر وطن کی راہ لی۔اب خانہ جنگی کا شکار یمن میں محصور اپنے پیاروں کے لئے فکر مند ہے۔جومعذور بہن بھائی اسکی رہنمائی کے محتاج تھے آج مصیبت کی گھڑی میں ان سے دوری کا غم نور کے لئے سوہاں روح بن گیا ہے۔ نور کی خالہ تہمینہ کو بھی اپنی دو بہنوں صائمہ اور سحر کا غم کھائے جارہا ہے۔صائمہ عدن جبکہ سحر ایب میں رہائش پذیر ہے۔تہمینہ اپنی بہن سحر کے خاندان کی باحفاظت واپسی کے لئے تو پرامید ہے تاہم عدن کی ایک عمارت میں محصور اپنی بہن صائمہ پر گزرنے والے لمحات نے اسکو غمناک کردیا ہے۔ صائمہ اور سحر نے دو سال قبل پڑھانے کے لئے یمن کا رخ کیا تھا دونوں بہنوں کے خاوند بھی تدریس کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ اپنے پیاروں کی باحفاظت واپسی کے دعا گو یہ گھرانہ پرامید ہے کہ حکومت کے بروقت عملی اقدامات سے جلد ہی انھیں خوشخبری ملے گی۔