13 جون ، 2015
لندن.......ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ امیر جماعت اسلامی نے کہا تھا جو فوجی طالبان کے ہاتھوں قتل ہوا وہ شہید نہیں ۔ اس بیان کے بعد امیر جماعت اسلامی پر پابندی نہیں لگائی گئی تو اُن کی تقریر پر پابندی کس قانون کے تحت لگائی گئی ہے۔الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ امن پسند ہیں ڈائیلاگ کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں ،اگر ہم آپس میں لڑتے رہیں گے تو جمہوریت آگے پیچھے ہورتی رہے گی اگر وہ گورنر سندھ کی جگہ ہوتے تو عہدہ چھوڑ چکے ہوتے۔کراچی میں نائن زیرو پر ٹیلے فونک خطاب کے دوران الطاف حسین نے کم کارکنوں کے آنے پر برہمی کااظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے قیادت نہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا ۔یہ نہیں کہا تھا کہ کارکن غیر حاضر رہیں اور وہ اکیلے کام کرتے رہے ۔الطاف حسین نے کہا کہ رینجرز اور پولیس سے مار کھانے سے بہتر ہے کہ کارکن صبر کریں اوراپنے کام سے کام رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ بہت سی ایجنسیاں کام کررہی ہیں جن میں سول بھی ہیں اور ملٹری بھی۔دنیا میں ہونے والی ہر دہشت گردی کا آخری سرا پاکستان میں نکلتا ہے۔