پاکستان
01 ستمبر ، 2015

جعلی دستاویزات پر بھرتی 62 پولیس اہل کاروں کی بحالی کا حکم معطل

جعلی دستاویزات پر بھرتی 62 پولیس اہل کاروں کی بحالی کا حکم معطل

اسلام آباد....... سپریم کورٹ نے پولیس میں بوگس دستاویزات پر بھرتی ہونے والے 62اہلکاروں کی بحالی کا حکم معطل کر دیا ۔ جسٹس اعجاز احمد چودھری کا کہنا ہے کہ پولیس نے عوام کو تحفظ دینا ہوتا ہے، بوگس دستاویزات پر’’ را ‘‘کے ایجنٹ اور دہشت گرد بھی پولیس میں بھرتی ہو سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پولیس میں بوگس بھرتیوں اور تبادلوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی گئی ، عدالت عظمیٰ نے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو آج طلب کیا تھا جو عدالتی وقفے کے بعد پیش ہوئے ،جسٹس اعجاز احمد چودھری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس جیسی فورس میں بوگس دستاویزات پر بھرتیاں افسوس ناک ہیں،پولیس نے عوام کو سیکورٹی اور تحفظ دینا ہوتا ہے، مگر اس طرح ’’را ‘‘ کے ایجنٹ اور دہشت گرد بھی پولیس میں بھرتی ہو سکتے ہیں۔ فاضل جج نے کہا کہ ڈی آئی جی صاحبان کے اپنے موڈ ہوتے ہیں،چھ ماہ غیر حاضر رہنے والوں کو پوچھا نہیں جاتا، برطرف اہلکاروں کو سیاسی لوگوں کے کہنے پر بحال کردیا جاتا ہے۔ جسٹس اعجاز چودھری نے کہا کہ ڈی آئی جی حضرات کو کوئی پوچھنے والا نہیں، ڈکیتیاں کرنے والے پولیس میں بھرتی ہیں، سپریم کورٹ نے بوگس دستاویزات پر بھرتی 62 اہلکاروں کی بحالی کا حکم معطل کر دیا اور بوگس بھرتیوں کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت پندرہ روز کے لیے ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :