23 ستمبر ، 2015
لندن......بارہ سالہ عینی گواہ نے عمران فاروق کو قتل ہوتے دیکھ لیا،تحقیقاتی ادارے اس بچے کی گواہی کب لیں گے اور کیس میں اس گواہی سے پیشرفت ہوسکتی ہے۔
عمران فاروق قتل کیس کی الجھی ڈوریں سلجھنے کو ہیں، قتل کے عینی شاہدین گواہی دے کر انصاف فراہم کرنے میں مدد کریں گے اورقتل کا اہم گواہ ایک بچہ بھی ہے جو اس وقت 7سال کا تھا، 5سال بعد گزرنے کے بعد اب عینی گواہ 12سال کا ہوچکا ہے،آنکھوں دیکھا قتل اس بچے کو اچھی طرح یاد ہے اور اب یہ بچہ بھی بنے گا اس قتل کیس کا گواہ۔
قتل کی تحقیقات کرنے ولا اسکاٹ لینڈ یارڈ کہتا ہے کہ ٹرائل شروع ہونےکی صورت میں کراؤن کورٹ میں اس عینی گواہ بچے کی گواہی انتہائی ضوروری ہوگی، قانون کے تحت گواہ کو جیوری کے سامنے پیش ہونا ہوتا ہے، لیکن خصوصی انتظامات کرتے ہوئے بچے کیلئے اسکرین بنوائی جائے گی اور بچے کو مکمل تحفظ فراہم کرتے ہوئے دورانِ سماعت اس سے گواہی لی جائے گی۔
ان تمام انتظامات پر اور بچے کی شناخت نہ ظاہر کرنے کی یقین دہانی پر اس کے والدین اپنے بچے کی گواہی پر بھی تیار ہوگئے ہیں۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کہتا ہے کہ قتل کیس کے ملزم محسن سید پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے اس کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں۔
اسکاٹ لینڈیارڈجلدمحسن علی سید،کاشف خان کامران کی فائلیں استغاثہ کو دے گا،شواہدمیں اسکاٹ لینڈیارڈسے انٹرویو میں محسن سید کے حالیہ آڈیو،وڈیوبیانات شامل ہیں اور انہی شواہدکی بنیادپراستغاثہ ملزمان پرفردجرم عائدکرنےکافیصلہ کیاجائےگا۔