صحت و سائنس
06 نومبر ، 2015

لندن: جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے’’لیوکیمیا‘‘ کے خاتمے کا تجربہ کامیاب

لندن: جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے’’لیوکیمیا‘‘ کے خاتمے کا تجربہ کامیاب

لندن.....برطانیہ کی لائلا رچرڈز نے جینیاتی انجئنیرنگ کی مدد سے لیوکیمیا جیسی ناختم ہونےوالی بیماری سے نجات پالی ہے۔ سترہ ماہ کی بچی دنیا کی پہلی مریضہ ہے جس نے اس کینسر سے چھٹکارا پایا ہے۔14ماہ کی عمر میں لیلی رچرڈز کی کیموتھراپی اوربون میروٹرانسپلانٹ بھی کیاگیاتھا مگراسےمرض سے نجات نہیں مل سکی تھی۔

سائنسدانوں اور ڈاکٹروں کی ٹیم نے بچی کی خاطر مدافعتی خلیہ لیا اور مالیکیولر قینچیوں کی مدد سے جینزنکال کر مخصوص قاتل خلیہ بنائے جنہوں نے لیوکیمیا کوختم کردیا۔یہ خلیہ جسم میں شامل کرنےمیں صرف دس منٹ لگے اور ایک ماہ میں بچی صحت یاب ہوگئی ہے۔اس سے پہلے یہ تجربہ محض چوہوں پر کیاگیاتھا۔

طب کےشعبےمیں اس پیشرفت کو کرشمےکےمترادف قرار دیا جارہاہے۔تاہم ڈاکٹروں کا کہناہے کہ وہ بچی کومکمل صحت یاب قراردینےسےپہلے دو سال تک اس بات پرنظررکھیں گے کہ کہیں یہ بیماری دوبارہ لاحق تونہیں ہوگئی۔کامیابی ملی توکینسرکی دیگراقسام کابھی اسی اندازسےعلاج کرنےکی کوشش کی جائےگی۔

مزید خبریں :