پاکستان
01 جون ، 2012

بلوچستان کیس، آئی جی ایف سی کے نہ آنے پر سپریم کورٹ برہم

بلوچستان کیس، آئی جی ایف سی کے نہ آنے پر سپریم کورٹ برہم

اسلام آباد… سپریم کورٹ میں بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کے دوران آئی جی ایف سی کے نہ آنے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیس کی سماعت کے دوران بلوچستان میں 3 افراد اٹھائے گئے جن کی لاشیں ملی ہیں، آئی جی ایف سی بتائیں کہ ذمہ دار کون ہیں وگرنہ انھیں ذمہ دار ٹھہرائینگے۔ اس موقع پر ایجنسیوں کے وکیل راجا ارشاد کیانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئی جی ایف سی ایران گئے ہوئے ہیں، اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جان سے کھیلا جارہا ہے، آئی جی کو کل ہی واپس بلا لیں۔ اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ 3 افراد کے مرنے کی خبر ملی اس رات میں سو نہیں سکا، کیا ہمیں خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ صادق عمرانی نے اسمبلی فلور پر کہاکہ ایف سی نے 2 افراد کو قتل کیا۔ عدالت نے فاقی سیکریٹری داخلہ کو آج ہی طلب کرلیا جب کہ اٹارنی جنرل کے نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل آج بھی نہیں آئے، انھوں نے بلوچستان آنیکی زحمت بھی نہیں کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے پیغام دے دیا کہ اسکی اس کیس میں کتنی دلچسپی ہے، اس سے بڑی لاقانونیت کیا ہوگی کہ جنھیں بازیاب کرانے کا کہا انھیں قتل کردیا گیا۔ جسٹس جواد خواجہ نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ایف سی والے پولیس کی معاونت کیلئے آئے ہیں، وہ پولیس کے افسر نہیں ۔ عدالت نے آئی جی بلوچستان سے استفسار کیا کہ 3افراد کے قتل پرکیاکارروائی کی، جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی ایف سی کیخلاف بھی کیس درج ہونا چاہیے، بلوچستان بھی اس ملک کا حصہ ہے، امن کانفرنس سے کچھ نہیں ہوگا، ہم جس سے پوچھیں وہ لاتعلقی کا اظہار کردیتا ہے۔

مزید خبریں :