13 جولائی ، 2016
کراچی کے علاقے گولیمار سے پکنک کیلئے گڈاپ ٹاؤن جانے والے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی، تھدو ڈیم میں نہاتے ہوئے 3لڑکیاں اور ایک نوجوان ڈوب کر ہلاک ہوگئے، ایدھی رضاکاروں نے ایک لڑکی کو بچالیا۔
’’وہ جانانہیں چاہتی تھیں، میں نے انہیں زبردستی بھیجا‘‘،یہ جملہ نہیں،ہر آن خون رُلانے والا ایک ایسا پچھتاوا ہے جو ساری عمر اس ماں کا پیچھا کرتا رہے گا۔
ماں کا قرار چھیننے والے اس دردناک سانحے کا شکار ہونے والوں کا تعلق کراچی کے علاقے گولیمار سے ہے،ایک خاندان جو خوشگوار موسم کا لطف دوبالا کرنے پکنک کیلئے خوش خوش گڈاپ ٹاؤن گیا،لیکن روتا ہوا واپس آیا۔
اطلاعات کے مطابق اس خاندان کے افراد تھدو ڈیم میں نہارہے تھے کہ چار لڑکیاں ڈوبنے لگیں، انہیں بچانے کیلئے ایک رشتےدار نوجوان فوری طور پر ڈیم میں کودا، لیکن پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ اس کے آگے کوئی بھی نہ ٹھہر سکا۔
اطلاع ملنے پر ایدھی کے رضا کار موقع پر پہنچے تاہم وہ ایک لڑکی کے سوا کسی کو نہ بچا سکے، تین لڑکیوں اور نوجوان کی لاشیں ابتدائی طور پر اسپتال منتقل کی گئیں جس کے بعد انہیں ورثاء کے حوالے کردیا گیا، چار لاشیں گھر پہنچیں تو متاثرہ خاندان کے ساتھ پورا علاقہ سوگ میں ڈوب گیا۔