14 جولائی ، 2016
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیمیں لارڈز میں چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں مدمقابل ہیں۔ دونوں ٹیموں نے بھرپور پریکٹس بھی کرلی ہے۔پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں مجموعی طور پر 77 ٹیسٹ میں مدمقابل آچکی ہیں، ان مقابلوں میں انگلینڈ کا پلڑا تھوڑا بھاری ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مصباح الحق اپنے کرئیر میں پہلی بار انگلینڈ میں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں،لارڈز کے تاریخی میدان پر پاکستان کے چھ بیٹسمین چار سنچریاں اور دو ڈبل سنچریاں اسکور کرچکے ہیں ۔
پاکستان اوپننگ بیٹمین احمد شہزاد کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں پاکستان کے لئے سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے ۔وکٹ کیپر کامران اکمل کہتے ہیں کہ انہیں امید ہے کہ محمد عامر سیریز میں اچھا پرفارم کریں گے۔
چھ برس بعد محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی پر پاکستانی شائقین نے انہیں خوش آمدید کہا کہ عوام کا کہنا ہے کہ عامر زبردست بولر ہیں انہیں صرف کھیل پر توجہ دینی چاہیے۔
پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیم 2010 میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی ٹیم سے زیادہ مضبوط ہے، اُن کا کہنا تھا کہ محمد عامر کے بارے میں کوئی کچھ بھی کہتا رہے اُس کی پرواہ نہیں ہے
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز میں کسی نہ کسی تنازع نے ضرور سر اُبھارا ہے، کبھی بال ٹیمپرنگ تو کبھی اسپاٹ فکسنگ اور تو اور کبھی امپائر سے جھگڑا بھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کہتے ہیں کہ انگلش سرزمین پر سیریز کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کو محتاط رہنا ہوگا، صرف اور صرف کھیل پر فوکس کریں۔
تقریبا ًچھ برس قبل اسپاٹ فکسنگ تنازع کے مرکزی کردار سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ جو ہوگیا ہے وہ ماضی کا حصہ ہے اب قومی ٹیم کو اپنی کارکردگی سے آگے بڑھنا ہے ، وہ جیو نیوز کے نمائندہ سہیل عمران سے خصوصی گفتگو کررہے تھے۔