09 ستمبر ، 2016
بین الاقوامی سطح پرموٹاپا تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے، ہر چوتھا آدمی اس مرض کا شکار ہے،دنیا میں موٹاپے کے مرض میں پاکستان کا شمار 9نویں نمبر پر ہوتا ہے، دنیا کی1 اعشاریہ 7ارب آبادی اس تکلیف کا شکار ہے، پاکستان میں’موٹاپے کے خلاف کوشش اور ویب پورٹل‘ کے ذریعے موٹاپے کے مرض کے خلاف لوگوں کو آگاہ کیا جائے گا۔
یہ بات ڈائو یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر سرجری انچارج لرننگ ڈاکٹرمسعود جاوید نے اپنی ٹیم کے ہمراہ بدھ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی کے سیمینار روم میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ’’موٹاپے کے خلاف کوشش اور ویب پورٹل کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی۔
لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر (بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی) اور ورچؤل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا۔
ڈاکٹرمسعود جاوید نے صحت سے متعلق اس ویب پورٹل کے متعلق شرکاء کو آگاہ کیا، انھوں نے کہا یہ ویب پورٹل موٹاپے کا شکار افراد کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا، متعلقہ مرض پر یہ پلیٹ فارم تعلیم و آگاہی فراہم کریگا اورمسائل کے تدارک کے لئے ماہرین و متاثرین کے درمیان ایک تعلق قائم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا جبکہ مریضوں اور ان کے وارثین کو ایک دوسرے سے بہتر تعلق رکھنے کی ترغیب بھی دی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ موٹاپے کا مرض دیگر مہلک امراض کی پیدائش کا سبب بھی ہے، جس میں عارضۂ قلب، زیابطیس، فشارخون یا ہائی بلڈپریشر اور بدہضمی وغیرہ جیسے امراض بھی شامل ہیں، موٹاپے کے اسباب میں موروثی عوامل، بسیار خوری، ورزش سے دوری وغیرہ شامل ہیں جبکہ بچپن کا موٹاپا خود ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔
انھوں نے کہا امرض سے بچنے کے لئے لوگ صحتمندانہ طرزِ زندگی اختیار کریں اور فاسٹ فوڈ کے بجائے متوازن غذا استعمال کریں جبکہ جسمانی ورزش کو معمول بنائیں۔