خصوصی رپورٹس
03 جولائی ، 2017

پی ایس 114 کا ضمنی انتخاب، سیاسی سرگرمیاں عروج پر

پی ایس 114 کا ضمنی انتخاب، سیاسی سرگرمیاں عروج پر

صوبائی حلقے پی ایس 114 میں جوں جوں ضمنی انتخاب کا وقت قریب آتا جارہا ہے، سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں بھی بڑھتی جارہی ہیں۔

حلقے میں ایم کیو ایم پاکستان، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز اور جماعت اسلامی کے امیدوار انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔ انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا انعقاد 9 جولائی کو ہوگا ۔

کراچی کے صوبائی حلقے پی ایس 114 میں جاری انتخابی مہم کے سلسلے میں سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ،فاروق ستار اور مئیرکراچی، وسیم اختر نے محمود آباد، اعظم بستی کا دورہ کیا اور کارنر میٹنگز سے خطاب کیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اعظم بستی منظور کالونی کی لیز ایم کیو ایم نے دی جبکہ ایم کیو ایم کے لیے تاثر دیا جاتا تھا کہ یہ اقتدار میں آکر دوسری زبان والوں کو نکال دیں گے۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ 9جولائی کو پریکٹس میچ ہے، اصل میچ 2018 میں ہوگا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما پیر صابر شاہ اور امیدوار علی اکبر گجر نے بھی حلقے کا دورہ کیا اور کارنر میٹنگ سے خطاب کیا۔

پیر صابر شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے جب اقتدار سنبھالا تو انہوں نے پاکستان کی ترقی کی بات کی جبکہ پیپلز پارٹی نے دہشت گردی کو بڑھاوا دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی حلقے میں انتخابی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، پی ٹی آئی کےمرکزی رہنما اسد عمر نے امیدوار نجیب ہارون کے ہمراہ حلقے کادورہ کیا۔

اس موقع پر اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ایس 114کاضمنی انتخاب کراچی کی آئندہ کے سیاسی ماحول کا ٹرننگ پوائنٹ ہوگا۔

پیپلز پارٹی کے سعید غنی اور جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے ظہور احمد جدون ضمنی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں، ضمنی انتخاب 9 جولائی کو ہوگا، پی ایس 114 عرفان اللہ مروت کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

مزید خبریں :