28 جولائی ، 2017
سپریم کورٹ کا پاناما کیس کا فیصلہ معروف مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی چھایا رہا اور اس حوالے سے کئی ٹرینڈ چلتے رہے جن میں ’’Panamaverdict‘‘ سب سے مقبول رہا۔
پاناما کیس فیصلے کے بعد جہاں عام لوگوں نے کھل کر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا وہیں سیاسی قائدین بھی پیچھے نہیں رہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’کرپشن پر نہیں بلکہ اپنے بیٹے کی ڈیکلیرڈ کمپنی میں ایک عہدہ سےمتوقع تنخواہ کے ثبوت نہیں صرف محض الزام پر منتخب وزیراعظم کو نکال دیا گیا یہ کیسا انصاف ہے؟‘‘
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے لکھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ پاکستان اور عوام کی جیت ہے، قوم تاریخی فیصلہ سنانے والے سپریم کورٹ کے ججوں کی احسان مند ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے قرآن کی آیت ’’اللہ جسے چاہے عزت دے جسے چاہے ذلت دے‘‘ ٹوئٹ کی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن لکھا کہ وزیر اعظم کے پانچ سال پورا نہ کرنے کی روایت برقرار، نواز شریف چار سال ایک مہینے اور تئیس دن وزیر اعظم رہے۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کی چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹ میں صرف ’’ڈس کوالی فائیڈ‘‘ یعنی نااہل لکھا جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ آئین کی آرٹیکل 62،63 کے سب سے بڑے حامی اسی سے متاثر ہوگئے۔