27 ستمبر ، 2017
کراچی: سینٹرل جیل کراچی میں کالعدم تنظیم کے گرفتار دہشت گردوں کی جانب سے داعش کے لئے بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے اور اب تک کالعدم تنظیم کے تقریباً 30 ملزمان عالمی دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ یہ انکشاف حساس ادارے کی جانب سے خفیہ اطلاع پر سینٹرل جیل میں چھاپا مار کر کالعدم تنظیم کے دو دہشت گردوں کو حراست میں لیے جانے کے بعد ہوا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار دہشتگرد دو سال سے جیل میں داعش کے لئے بھرتیاں کررہے تھے، دونوں افراد اب تک 30 قیدیوں کو داعش میں بھرتی کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں میں سے 12 ضمانت پر جیل سے باہر آگئے اور اب وہ لا پتہ ہیں۔
ان دہشت گردوں کے گھروں پر حساس ادارے کی جانب سے چھاپے بھی مارے گئے ہیں لیکن یہ ہاتھ نہ آسکے۔
ذرائع کے مطابق داعش میں بھرتی ہونے والے قیدیوں میں 7 کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔
خیال رہے کہ سی ٹی ڈی نے سینٹرل جیل سے 2 دہشت گردوں کے فرار سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں جیل کی اندرونی سیکیورٹی کی صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیا تھا۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے سینٹرل جیل سے فرار ہونے والے خطرناک دہشت گردوں کے فرار سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ میں جمع کرائی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ دونوں دہشت گرد افغانستان فرار ہوچکے ہیں۔
سی ٹی ڈی نے سینٹرل جیل سے فرار ہونے والے 2 دہشت گردوں کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھی جمع کرائی۔
رپورٹ میں سنگین انکشافات کیے گئے ہیں کہ واقعے کی رات 11 بجے جیل کو تالا لگایا گیا، دہشت گردوں کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا ذمے دار ایک سزا یافتہ مجرم تھا، مجرم ارشد علی نے ملزم ندیم کی جگہ محمد احمد عرف منا کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے۔
رپورٹ کے مطابق جیل انتظامیہ نے مجرم ارشد علی کو جیل کلرک یاسر علی کا اسسٹنٹ بنا رکھا تھا اور فرار ہونے والے دہشت گرد شیخ محمد ممتاز کو وارڈز کا سیکیورٹی ذمے دار بنایا گیا تھا۔